تازہ ترین
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے
- ہومبارش کی وجہ سے مزید تین دن سکول بند رہیں گے۔ نوٹیفیکیشن جاری
- ہومچترال کے طول وعرض میں گزشتہ 24گھنٹو ں سے مسلسل بارشوں کی وجہ سے مختلف مقامات پر دو افراد جان بحق ہوگئے اور کئی گھرمنہدم ہوگئے
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔”شاہ خرچیاں سلامت ہیں”
- ہومافتخار شاہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چترال لوئر تعینات
- ہومجامعہ اسلامیہ بکرآباد چترال میں جلسہ دستار بندی و تقسیم انعامات کے پروگرام کا انعقاد
- ہومچترال کے معروف صوفی شاعر عبدالغنی خان المعروف دول ماما کو اتوار کے روز ان کے آبائی قبرستان گمبد بروز میں سپرد خاک کیا گیا
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔”ایوانوں کی رونقیں“۔۔۔
ملک خداداد میں پھر سے چناٶ ہوا۔۔نماٸیندے منتخب ہوۓ۔۔۔مقروض ملک کے نماٸندے بڑے شاہانہ انداز سے ایوانوں میں پہنچے۔۔ان کی تنخواہوں اور مراعات کی تفصیل بھی آگئی۔آگے آٸی ایم ایف، ورلڈ بینک کے علاوہ
داد بیداد۔۔وہ جو تم بھول گئے۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
پا کستان میں انتخا بات کا وبائی مرض آنے سے پہلے فلسطین کے مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا تھا جس روز ہم ووٹ ڈالنے گئے اس روز فلسطینیوں کے اوپر دشمن کے جنگی مظا لم اور جرائم کو چار ما ہ پورے
داد بیداد۔۔تاریخ خود کو دہراتی ہے۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
یہ انگریزی کا مشہور مقولہ ہے کہ تاریخ خود کو دہر اتی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ قوموں پر ایک ہی وقت بار بار آتا ہے چاہے برا وقت ہو یا اچھا وقت ہو پا کستانی قوم کی 76سالہ تاریخ ہے اس تاریخ میں
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔ہم منتظر ہیں۔۔
ہم سپنوں کے جزیروں میں درماندہ تڑپنے والے افسردہ لوگ پاکستانی عوام کہلاتے ہیں ہم منتظر ہیں ان خوابوں کی تعبیر کے جب ہم انگریزوں کے غلام تھے ہندووں کے دسترس میں تھے تو ہمارے بڑوں نے خواب دیکھنا
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمدد جاوید حیات۔۔۔۔”اقتدار امانت ہے کہ صوابدیدی حق ہے“۔۔
پھر سے کسی انتقال کیے ہوۓ ذمہ دار کو زندہ کرکے واپس لایا جاۓ اور ان سے سوال کیا جاۓ کہ کارگزاری فرماٸیں۔۔وہ کہے گا کہ لوگوں کی ذمہ داری،لوگوں کا حق بڑا بوجھ ہے اگر تو نے زرہ برابر بھی کسی کا حق
داد بیداد۔۔دنیا کیا کہے گی!۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
وطن عزیز پاکستان میں جمہوریت 76سالوں سے چلی آرہی ہے بلدیاتی ادارے بھی ووٹ سے چلتے ہیں وفاقی اور صو بائی حکومتیں بھی ووٹ سے چلتی ہیں 76سالوں کے تجربے کو دیکھیں تو لگتا ہے کہ ہمارے سیا
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”الیکشن ڈیوٹی اور قوم کا معمار“۔۔۔
قوم کا معمار ایک بوڑھابڈھا استاذ ہے پنشن پہ جانے کے لئیصرف دو سال کی دیر ہے۔سروس میں آنے کے دن اس نے ملک و قوم کی خدمت کی قسم کھاٸی تھی عجیب قسم تھی۔۔۔”نشنل کاز، قومی فریضہ“ اگر کبھی درپیش ہو تو
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔”ایک ووٹر 8 فروری کے دن“۔۔
ایک ووٹر آہستہ آہ بھر کر کہتا ہے کہ کل اٹھ فروری کا دن ہے قوم کی زندگی کا اہم دن۔۔۔یہ دن کبھی کبھی آتا ہے۔۔زندہ قوموں کے لیے یہ دن بڑا اہم ہوا کرتاہے۔یہ دن ان کے لیے زندگی اور موت کی طرح ہے۔۔یا
دھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔”چترال کو چترال رہنے دو“
یاں تک کہ یہاں پر نعرے بھی بلند نہیں ہوا کرتے تھے۔۔شرافت کا ایک معیار ہوتا تھا کہ شریف کسی دوسرے کی لعن طعن نہیں کرتا۔شرافت پہلے اس کے منہ سے ٹپکتی ہے گویا کہ اس کے منہ سے شرافت لفظوں کا پھول بن
اقتدار کی لڑائی تحریر:اقبال حیات آف برغذی
الیکشن کے نام پر اقتدار کے حصول کے لئے انگریزوں کی طرف سے وضع کردہ دنگل آج کل ملک بھر میں عروج پر ہے۔ اور ایک ایسا ماحول پروان چڑھ رہا ہے۔ کہ جس میں باہمی یگانت اور بھائی چارے کا اسلامی تصور نفرت