اخبارات میں یہ خو ش خبری آرہی ہے کہ صو با ئی حکومت نے پشاور کی آرائش، زیبائش، سجا وٹ اور شہری سہو لیات میں اضا فے کے لئے 100ارب روپے کا فنڈ مختص کیا ہے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے اس حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلا س کی صدارت کر تے ہوئے شرکا ء کو بتا یا کہ پشاور صوبائی حکومت کا چہرہ ہے پشاور جتنا خو ب صورت ہو گا صوبائی حکومت کی ساکھ اس قدر بہتر ہو گی، اجلا س میں اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ عوامی نمائیندوں، صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکین سنیٹر زاور پارٹی عہدیداروں نے بھی شرکت کی لو کل گورنمنٹ کے صو بائی وزیر مینا خا ن آفریدی نے اجلا س کو پشاور کی ضروریات اور صوبائی حکو مت کے وژن پر بریفنگ دی پیکیج یا منصو بوں میں بنیا دی ڈھا نچے کی سکیمیں بھی ہونگی اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ بہت جلد ایک اور اجلا س بلا کر منصو بوں کو حتمی شکل دی جا ئیگی
وزیر اعلیٰ نے پشاور کی عظمت رفتہ کو بحا ل کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور پارٹی قیا دت سے اس سلسلے میں فعال کر دار ادا کرنے کی درخواست کی درین اثنا ء چیف سکرٹری شہا ب علی شاہ کی صدارت میں انتظا می افیسروں کی میٹنگ منعقد ہوئی میٹنگ میں پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی پی ڈی اے کی طرف سے ما ہا نہ پلا ن کا جا ئزہ لیا گیا، اس پلا ن میں سٹریٹ لائٹس کی بہتری، فلا ئی اوورز کی تزئین وآرائش، کرب سٹونز کی تبدیلی کی تبدیلی، گرین بیلٹس کی بحا لی اور پیدل راستوں پر بنے ہوئے پلو ں کی مر مت وآرائش سمیت متعدد سکیمیں شامل ہیں، محکمہ سیا حت نے بی آر ٹی سٹیشنوں کی آرائش اور بحا لی کے ساتھ فیڈر سروسز کی بہتری اور 120کلو میٹر سڑ کوں کی مر مت اور سمارٹ سٹی سہو لیا ت کا مر بوط پلا ن بنا یا ہے ٹریفک کے نظا م کے لئے منیجمنٹ پلا ن اور واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز اصلا حا ت کے لئے فوری اقدامات بھی مجوزہ منصو بے کا حصہ ہیں پشاور کے سیا سی، سما جی اور کاروباری حلقوں نے صو بائی حکومت کے حا لیہ اعلا نات اور اقدامات کا پُر جو ش خیر مقدم کیا ہے
ان حلقوں نے سہیل افریدی اور مینا خان افریدی پر اعتماد ظا ہر کیا ہے کہ ان دونوں کے اعلا نات ما ضی کے حکمرانوں کی طرح ہوا میں تحلیل نہیں ہونگے یا د رہے ما ضی میں تحصیل گوگٹھڑی کی بحالی، چوک یا د گار کی آرائش، قصہ خوانی بازار میں سجا وٹ اور جدید سہو لیات کی فراہمی، پشاور ہیریٹیج ٹریل اور دیگر منصو بوں کے اعلا نا ت ہوئے کچھ کام بھی شروع ہوا مگر کسی منصو بے کو پا یہ تکمیل تک پہنچا نے کی تو فیق کسی کو نہیں ہوئی اس میں سیا سی عدم استحکا م کا بھی دخل تھا بیورو کریسی کی بے رُخی کا بھی حصہ تھا اور کمیشن کلچر بھی وسائل کے درست استعمال میں رکا وٹ تھا ان عوامل کی وجہ سے اہم منصو بے اکثر ادھورے رہ جا تے ہیں، مجھ سمیت جن دوستوں نے مینا خان افریدی کو ہائیر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ کی اہم میٹنگوں میں دیکھا ہے
ان کو پتہ ہے کہ لو کل گورنمنٹ کا مو جود ہ وزیر پشاور کا با سی ہونے کے ساتھ ساتھ محنتی سیا ستدان ہے، ہر میٹنگ کے لئے پوری تیاری کر کے آتا ہے اور متعلقہ افیسروں کو ایک ایک پوائنٹ پر آڑے ہا تھوں لیتا ہے، وزیر اعلیٰ سہیل افریدی بھی روایتی سیا ست پر یقین رکھنے والا نہیں وہ سروس ڈیلیوری پر یقین رکھتا ہے اس لئے پشاور کی عظمت رفتہ کو بحا ل کرنے کا مو جودہ منصو بہ ضرورکا میا بی سے ہم کنا ر ہو گا بقول غا لب ؎
زما نہ عہد میں اس کے ہے محو ارائش
بنینگے اور ستارے اب آسمان کے لئے





