داد بیداد۔۔با نی انعا مات۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

Print Friendly, PDF & Email

قاری فیض اللہ چترالی کو پا کستان میں با نی انعا مات کہا جا ئے تو بے جا نہ ہو گا انہوں نے 2003میں اپنے آبائی ضلع چترال سے میٹر ک کے سالا نہ امتحا ن میں اول، دوم اور سوم پو زیشن حا صل کرنے والے طلبہ کے لئے اقراء ایوارڈ کے نا م سے نقد انعا مات کا اجرا ء کیا 23سالوں سے یہ انعا مات ہر سال بلا تعطل دیئے جا رہے ہیں اب اس کی تقلید میں دوسرے لو گ بھی مختلف درجوں میں طلبہ کو انعا مات دے رہے ہیں گویا معاشرے کے با اثر طبقے میں اس کوشش کو مقبو لیت، پذیرائی اور قابل تقلید ہونے کی سند مل چکی ہے ٹاون ہا ل میں قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے اقراء تعلیمی ایوارڈ کی تئیسویں تقریب میں خیبر پختونخوا حکومت کے سکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد خا لد، ملا کنڈ ڈویژن کے کمشنر محمد عابد وزیر، اور لوئیر چترال کے ڈپٹی کمشنر راؤ ہا شم عظیم نے شر کت کی اور انعا مات تقسیم کئے، تقریب میں علمائے کرام، تعلیمی اداروں کے سر براہاں، اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ شہر کے معززین کی بڑی تعداد مو جو د تھی قاری فیض اللہ چترالی کے رابطہ کار مو لانا خلیق الزمان خطیب شاہی مسجد چترا ل نے سپا سنا مہ پیش کیا انہوں نے اقراء تعلیمی ایوارڈ کا پس منظر بیاں کر تے ہوئے حا ضرین کو یا د دلا یا کہ مشہور عالم دین مدرسہ اما م محمد کرا چی کے مہتمم اور مخیر شخصیت قاری فیض اللہ چترالی نے چترال میں عصری تعلیم کے فروغ اور سکولوں کے اندر بہتر تعلیم و تر بیت کی تر غیب دینے کے لئے 2003ء میں اقراء ایوارڈ کے نا م سے ضلع کے اندر سر کاری اور پرائیویٹ سکولوں سے میٹرک کے بورڈ امتحا ن میں اول، دوم اور سوم آنے والے قابل نو نہا لوں کے لئے الگ الگ در جہ بندی کے ذریعے 50ہزار، 40ہزار اور 30ہزار روپے کے نقد انعا مات کے ساتھ شیلڈ دینے کا سلسلہ جا ری کیا کا لا ش اقلیت کے لئے الگ انعام رکھا، بورڈ میں پو زیشن لینے والے سکولوں کے سر براہوں کے لئے خصوصی شیلڈ رکھا جو اقراء نشان کہلا تا ہے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ 23سالوں سے یہ سلسلہ بلا تعطل جا ری ہے اپنی تقریر میں کمشنر ملا کنڈ عابد وزیر نے کہا کہ چترال کو پورے ملک میں قاری فیض اللہ چترالی جیسی شخصیات، مثا لی شرح تعلیم اور مثا لی امن و امان کی وجہ سے یا د کیا جا تا ہے تعلیم یا فتہ اور مہذب معا شرہ چترال کی پہچان ہے انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ امتحا نات میں اعلیٰ نمبروں کے ساتھ پوزیشن بھی حا صل کریں،ا پنے اندر عملی زند گی میں کام آنے والی صلا حیتیں بھی پیدا کریں، اپنے کنبے، محلے اور ملک بھر کو نیک نا می کما کر دیں تا کہ معا شرہ تمہا رے کردار پر فخر کرے، ممتاز عالم دین عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مقا می امیرمو لا نا حسین احمد اور ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی نے اپنی تقریروں میں اقراء تعلیمی ایوارڈ کو عصری تعلیم کے فروغ میں علما ء کے مثبت اور تعمیری کر دار کا آئینہ دار قرار دیا مقررین نے کہا کہ قاری فیض اللہ چترالی کے اخلاص کا یہ حا ل ہے کہ 23سالوں میں ایک بار بھی انہوں نے سٹیج پر آکر انعا مات تقسیم کرنے اور تقریر کرنے کی درخواست قبول نہیں کی، پس پر دہ رہ کر تعلیمی نظام میں تر غیب، صحت مند مسا بقے اور مثبت مقا بلے کے ذریعے نئی نسل میں محنت اور قابلیت کے جوہر اجا گر کرنے کو تر جیح دی، ان کی اس تر غیب کا نتیجہ ہے کہ تین دہا ئیاں پہلے 70فیصد نمبر والے کوا ول در جہ قرار دیا جا تا تھا آج کل اول پوزیشن حا صل کرنے والے 90اور 92فیصد نمبر حا صل کر تے ہیں اقراء ایوارڈ لینے والے طلبہ نے پا ک فوج اور سول انتظا میہ میں بھی اعلیٰ عہدے حا صل کئیے ان میں سے بیشتر نے میڈیکل اور انجینئر نگ کے شعبوں میں نما یاں خد مات انجام دیں 2003میں قاری فیض اللہ چترالی نے اکیلے یہ کار نا مہ سر انجا م دیا تھا اب ان کی تقلید میں چترال کے کئی فرزند وں نے طلبہ کی حو صلہ افزائی کا بیڑہ اٹھا یا ہے مقررین نے ہدا یت اللہ، نور الدین جلا ل، عدنا ن زین اور عبد الولی خان عابد کی مثا لیں دیں جنہوں نے قاری فیض اللہ چترالی کی تقلید کا بیڑہ اٹھا یا مقررین نے اس موقع پر انسا نیت کی فلا ح و بہبود، مریضوں کی مدد، آفت زدہ لو گوں کے ساتھ تعاون اور سما جی بھلا ئی کے شعبوں میں قاری فیض اللہ چترالی کی دیگر خد مات کا بھی حوالہ دیا، میٹرک کے سالا نہ امتحا ن 2025میں سر کاری سکولوں کے طلبہ میں اول انعام 50ہزار روپے گورنمنٹ ہائی سکول سوئیر کے طالب علم رضوان احمد ولد راشد احمد حا صل کر دہ نمبر 1118کو دیا گیا، دوسرا ایوارڈ 40ہزار روپے را بیل احسان ولد احسان اللہ حا صل کر دہ نمبر 1116گورنمنٹ ہائی سکول وریجون کو ملا، تیسرا انعام 30ہزار روپے جمشید احمد ولد عبد الودود گورنمنٹ ہائی سکول سوئیر حا صل کر دہ نمبر 1093کو دیا گیا، پرائیویٹ سکولوں کی کیٹیگری میں پہلا ایوارڈ 50ہزار روپے سید ہ فاطمہ الز ہرا بنت نور الدین دی لینگ لینڈ سکول چترال حا صل کر دہ نمبر 1133کو مل گیا دوسرا انعام 40ہزار روپے ندا اسد بنت اسد اللہ حا صل کر دہ نمبر 1120دی لینگ لینڈ سکول کو دیا گیا جبکہ تیسرا ایوارڈ 30ہزار روپے ولید سیف اللہ ولد انجینئر سیف اللہ حا صل کر دہ نمبر 1119برو ز پبلک سکول نے حا صل کیا کا لا ش اقلیت کے سمیرا اقبال بنت غلا م سرور فرنٹیر کو رپبلک سکول چترال نے 1080نمبر لیکر خصو صی انعام حا صل کیا سما جی شعبے میں بے مثال خد مات انجا م دینے پر ہر سال کسی نما یاں شخصیت کو اقراء نشان دیا جا تا ہے 2025کا اقراء نشان معروف ما ہر تعلیم شعبہ جعرافیہ پشاور یو نیور سٹی کے سابق چیئر مین پرو فیسر اسرار الدین کو عطا کیا گیا جو ان کی طرف سے ان کے بھتیجے ڈائریکٹر جنرل کے وی ڈی پی منہا س الدین نے وصول کیا تقریب کے آخر میں صدر مجلس سابق امیر جمعیتہ علماء اسلا م چترال،سابق ممبر صو بائی اسمبلی مولانا عبدا لرحمن نے اپنے مختصر خطاب میں قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا اور رقت انگیز دعا کرائی۔