چترال (نمائندہ چترال میل) محکمہ صحت لویر چترال ملک کے دیگر حصوں کی طرح 17نومبر سے 29نومبر تک چترال میں بھی measles and rubella کے خلاف مہم چلائے گی جس میں 6ماہ سے لے کر 5سال عمر کے 48885بچوں کو اس بیماری کے خلاف ویکسین لگائی جائے گی۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے
ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر لویر چترال ڈاکٹر شمیم احمد، ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر EPIڈاکٹر فرمان نظار، ڈسٹرکٹ چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر گلزار احمد اور ڈاکٹر قیصر نے کہاکہ measlesیعنی خسرہ اور روبیلا کی بیماری سے ہر سال پاکستان میں لاکھوں بچے متاثر ہوتے ہیں جس کی تدارک وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ لویر چترال میں 65ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جوکہ گاؤں گاؤں جاکر بچوں کی ویکسنیشن کرے گی جبکہ 15ہسپتالو ں میں فکسڈ سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے عوام پر زور دیاکہ وہ بیماری کے خاتمے میں اس مہم کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہاکہ خسرہ اور روبیلا کی پیچیدہ بیماریوں کے تدارک کا سب سے بڑا ذریعہ ویکسین ہے جسے پانچ سال کے بچوں کو پلائی جاتی ہے۔ انہوں نے خسرہ کی علامات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ وائرس کے جسم میں داخل ہونے کے بعد سات دنوں کے اندر متاثرہ بچے کو زکام ہونے کے ساتھ آنکھوں کے گرد سرخ دانے پڑجاتے ہیں جس کے بعد یہ سرخ دانے سے سر سے شروع ہوکر پاؤں تک پھیل جاتے ہیں۔ چترال میں ان بیماریوں کی موجودگی کے حوالے سے انہوں نے بتایاکہ اس سال جنوری میں 78بچوں کے جسم سے مواد لے کر اسلام آباد بھیجنے پر معلوم ہواکہ ان میں سے 13بچے خسرہ اور ایک بچہ روبیلا میں مبتلا ہے۔ انہوں نے سکولوں کے انتظامیہ پر خصوصی طور پر زور دیتے ہوئے کہاکہ بخار میں مبتلا بچوں کو صحت مندبچوں سے الگ رکھا جائے کیونکہ اس کے پھیلنے کی شرح بہت ذیادہ ہے جوکہ متاثرہ بچے سے 25میٹر یعنی 78فٹ یا 28گز کے فاصلے تک شخص کو متاثر کرسکتا ہے۔





