منیجمنٹ کیڈر پوسٹوں پر کام کرنے والے تدریسی کیڈر ملازمین کو واپس سکولوں میں بھیجا جائے۔۔صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی

Print Friendly, PDF & Email

 

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے ہدایات جاری کی ہیں۔ کہ منیجمنٹ کیڈر پوسٹوں پر کام کرنے والے تدریسی کیڈر ملازمین کو واپس سکولوں میں بھیجا جائے انہوں نے کہا کہ تدریسی کیڈر ملازمین کی غیر موجودگی کی وجہ سے طلبہ و طالبات کا قیمتی وقت ضائع ہو جاتا ہے اور ان کی اصل ضرورت سکولوں میں ہے انہوں نے یہ بھی ہدایات جاری کی ہیں کہ اب کیبعد تمام تر پوسٹنگ ٹرانسفرز صرف ای ٹرانسفر پالیسی کے تحت کی جائے گی اور دوسری ہر قسم کی پوسٹنگ ٹرانسفر پر مکمل پابندی ہوگی۔ ای ٹرانسفر پالیسی کے مطابق سال میں صرف ایک بار پوسٹنگ ٹرانسفر ہوگی اور وہ بھی تعلیمی سال کے اختتام یا پھر چھٹیوں کے دوران میرٹ اور شفاف نظام کے ذریعے آن لائن ہوگی۔ کسی بھی استاد کو دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور اساتزہ خود کار نظام کے ذریعے آن لائن مشتہر شدہ خالی جگہوں کے لیے اپلائی کر سکیں گے۔

یہ ہدایات انہوں نے محکمہ تعلیم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری اسفندیار خٹک، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عبدالاکرم، ڈائریکٹریس ایجوکیشن سمینہ الطاف اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیر تعلیم کو صوبہ بھر میں خالی آسامیوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ اساتذہ کی کمی کو پوری کرنے کے لیے جلد از جلد بھرتی کا عمل شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ خالی آسامیوں کی تمام تر تفصیلات مکمل کر لی گئی ہیں اور عنقریب بھرتی کا عمل بھی شروع کریں گے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ صوبہ بھر میں ہر قسم کے اٹیچمنٹ اور ڈیٹیلمنٹ پر بھی پابندی ہوگی انہوں نے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی حکام اور ڈائریکٹریس ایجوکیشن کو اس قسم کے ملازمین کے خلاف فوری کاروائی کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے۔

وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کو ڈبل شفٹ سکول پروگرام بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس پروگرام میں ہمارے کل 69 ہزار طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں ڈبل شفٹ سکولوں کی تعداد 1453 ہیں اور کل 8 ہزار 349 ملازمین ڈبل شفٹ سکولز پروگرام کا حصہ ہیں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ بہترین اقدامات کی بدولت کم وقت میں محکمہ تعلیم نے نہایت اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور گزشتہ سال 2023-24 میں 37 پرائمری سکولوں کی تعمیر مکمل کی گئی۔ 25 سکولوں کو پرائمری سے مڈل لیول تک اپگریڈ کیا گیا۔ 13 مڈل سکولوں کو ہائی لیول تک اپگریڈ کیا گیا۔ اسی طرح ضم اضلاع میں 6 سائنس لیبز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ بذریعہ پیرنٹس ٹیچرز کونسل 1000 اساتذہ بھرتی کیے گئے۔ 16 ہائی سکولوں کو ہائر سیکنڈری سکول لیول تک اپگریڈ کیا گیا۔ 84 سکولوں کو دوبارہ تعمیر کیا گیا اور ضم اضلاع میں 477 سکولوں کی سولرائزیشن مکمل کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے ڈی پی -2024 25 میں بھی ہم نے 99 منصوبے شامل کئے ہیں جن کی تکمیل سے محکمہ تعلیم کے جملہ مسائل حل ہو جائیں گے۔