ایوارڈ کے نا م سے آج کل پلا سٹک، سلور یا لکڑی کے مر تبان تقسیم کئے جا تے ہیں جو صرف سجا وٹ کے لئے ہو تے ہیں لیکن ایک ایسا ایوار ڈ بھی ہے جس کے ساتھ ہر سال دو لا کھ ساٹھ ہزار روپے کے انعا مات بھی تقسیم ہو تے ہیں اور یہ انعا مات ایوارڈ کے ساتھ ان طلبہ کو ملتے ہیں جنہوں نے پشاور کے بورڈ کے میٹرک امتحا ن میں اپنے ضلع کے سکو لوں میں سب سے زیا دہ نمبر حا صل کئے کا لجوں میں داخل ہوئے اس انعا م سے ان کے تعلیمی مصارف میں نما یاں مدد ملے گی یہ انعا مات گذشتہ 19سالوں سے پا کستان کے مشہور عالم دین اور مخیر شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے دیئے جا تے ہیں گورنمنٹ سنٹینیل ما ڈل ہا ئی سکول چترال میں ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب منعقد ہوئی تو ہر طبقہ زند گی سے تعلق رکھنے والے لو گوں نے اس میں شر کت کی اس سال پشاور بورڈ کے امتحا ن میں میٹرک پا س کرنے والے10 طلبہ کو ایوارڈ، اقراء نشان اور نقد انعا مات سے نوازا گیا ضلع میں اول انعا م حا صل کرنے والے کو 50ہزار روپے، دوسرے نمبر پر آنے والے کو 40ہزار روپے اور تیسرے نمبر پر آنے والے کو 30ہزار روپے نقد دیئے جا تے ہیں سر کا ری سکول کا الگ انعا م ہو تا ہے، نجی سکولوں کا الگ ہوتا ہے یہ تقریب 2003ء سے ہر سال منعقد ہو تی ہے اس کی دو خصو صیات بے مثال ہیں پہلی خصو صیت یہ ہے کہ ایک عالم دین بنو ری ٹا ون کے فارغ التحصیل اور جمعیتہ العلما کے سر کر دہ رہنما، دیو بند مکتب فکر کے فعال لیڈر عصری علوم، سکولوں کے طلبہ اور جد ید تعلیم کی حو صلہ افزا ئی کر تے ہین اور اس مفروضے کو عملی اقدامات کے ذریعے جھٹلا تے ہیں کہ علما ء لینے والے ہیں دینے والے نہیں قاری صاحب نقد انعا مات اور اقراء نشان وغیرہ کی مدات میں 76لا کھ روپے خر چ کر چکے ہیں 19سالوں میں کوئی دوسرا مخیر شہری سامنے نہیں آیا جو ایف اے /ایف ایس سی یا دیگر امتحا نات میں پو زیشن لینے والوں کی اس طرح حو صلہ افزائی کر سکے خر بوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑنے والا ایک بھی خر بوزہ نظر نہیں آیا، اس تقریب کی دوسری خصو صیت یہ ہے کہ 19سالوں میں قاری صاحب ایک بار بھی تقریب میں شر یک نہیں ہوئے سٹیج پر آکر انعا مات تقسیم نہیں کئے ایک بھی تصویر نہیں اتر وائی یہ اخلا ص اور بے لو ث خد مت کی اعلیٰ مثال ہے ورنہ ہمارے ہاں تصویر اتر وانے کے لئے لوگ کیا کیا بہانے ڈھونڈ تے ہیں 2022ء کے نتا ئج کی خا ص بات المیہ کی صورت میں سامنے آئی نجی سکولوں میں اول انعام اور ضلع بھر میں سب سے زیاد ہ نمبر حا صل کرنے والی طالبہ شہزادی زینب بختیار میٹرک کا نتیجہ آنے سے پہلے وفات پا چکی تھی ان کا انعام اور اقراء نشا ن ان کے غمزدہ والد ڈاکٹر بختیار الدین نے پر نم آنکھوں کے ساتھ وصول کیا تو ہال میں گویا سب کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے امتحا نی نتا ئج کے مطا بق نجی سکولوں کا پہلا انعام برابر نمبر لینے والی دو طالبات اور ایک طالب علم کے درمیان برابر تقسیم کیا گیا، اس طرح تیسرے نمبر کا انعام بھی دو طا لبات میں برا بر تقسیم کیا گیا سکور کارڈ کے مطا بق سر کاری سکولوں کی کٹیگری میں پہلا انعام گورنمنٹ ہا ئی سکول سوئیر کے سلطان العا رفین ولد محمد ولی اللہ کو ملا، دوسرا انعا م نو ید الحق ولد ضیا ء الحق گورنمنٹ ہا ئی سکول ور کوپ اور تیسرا انعام صاحبزادہ صمیم ولد سراج حسین گورنمنٹ ہا ئی سکول زوندرانگرم نے حا صل کیا تینوں نے با التر تیب 1048، 1043اور 1042نمبر حا صل کئے تھے نجی سکولوں میں 1049نمبر حا صل کرنے والی دو طالبات شہزادی زینب بختیار فرنٹیر کور پبلک سکول دروش اور اریبہ نواز دی لینگ لینڈ سکول چترا ل اور ایک طالب علم اویس سردار فرنٹیر کور پبلک سکول دروش شامل تھے دوسرے نمبر پر 1048نمبروں کے ساتھ سیدہ شافعہ بنت حسام الدین فرنٹیر کور پبلک سکول چترال آئی تھیں تیسرے نمبر پر ایک بار پھر دو طالبات عروج علی الخدمت فاونڈیشن سکول قتیبہ کیمپس اور شیما مسر ت فرنٹیر کور پبلک سکول دروش نے برابر نمبر حا صل کئے دونوں کے نمبر 1038تھے حسب روایت اس سال بھی کالا ش برادری کے لئے حو صلہ افزائی کا خصو صی انعام رکھا گیا تھا یہ انعام کا لا ش برادری میں سب سے زیا دہ نمبر لینے والے گورنمنٹ ہا ئی سکول رومبور کی طا لبہ آرینہ بنت عمر الدین کو 20ہزار روپے انعا م اور اقراء نشان دیا گیا، جن سکولوں کے طلبہ نے انعا مات حا صل کئے ان سکولوں کے پرنسپل صاحبان کو بھی اقراء نشان عطا کیا گیا تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ڈپٹی کمشنر انوار الحق،ڈپٹی ڈی ای او شاہد حسین، سابق ضلع نا ظم مغفرت شاہ، امیر جمعیتہ العما ئے اسلا م مو لا نا عبد الرحمن اور خطیب شا ہی مسجد چترال مو لا نا خلیق الزمان نے قاری فیض اللہ چترالی کی سما جی خد مات کو سرا ہا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات