چترال (نمائندہ چترال میل) سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن سلیم خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی اور بے روزگاری میں خوفناک اضافہ ہوا ہے جس سے غریبوں کے لئے جینا بھی مشکل ہوگیا ہے جبکہ چترال کے دونوں اضلاع اس دور حکومت میں ترقی کے دور میں مزید پیچھے چلے گئے اور پی ٹی آئی کی آٹھ سالہ صوبائی حکومت نے ضلع میں میگاپراجیکٹ لانا تو دور کی بات،یہاں پر جاری ترقیاتی کام بھی رول بیک کردئیے جن میں گرم چشمہ اور بمبوریت روڈ شامل ہیں۔ پارٹی کے مقامی رہنماؤں انجینئر فضل ربی جان، عالم زیب ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، محمد حکیم ایڈوکیٹ، شریف حسین اور دوسروں کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چترال کو درپیش مسائل بیان کرتے ہوئے سی پیک روٹ سے چترال کو خارج کرنے، اہم روڈ منصوبوں کو ختم کرنے اور لواری ٹنل کی چترال سائیڈ پر اپروچ روڈ پر کام کی بندش سمیت دوسرے مسائل کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ سابق صدر آصف زرداری نے چکدرہ چترال گلگت روڈ کو سی پیک منصوبے میں شامل کروایا تھاجس سے اس علاقے کی ترقی کا مستقبل وابستہ تھالیکن عمران حکومت نے اس عظیم منصوبے سے چترال کو محروم کرکے چترال شندور روڈ کا لولی پاپ دے دیا ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ گرم چشمہ اور بمبوریت روڈ کے ٹینڈر بھی گزشتہ دور حکومت میں ہوچکے تھے لیکن پی ٹی آئی حکومت نے ان منصوبوں کو سرد خانے کی نذر کرکے چترال دشمنی کی حد عبور کردی۔ سلیم خان نے کہاکہ ایک طرف حکومت سیاحت کو ترقی دینے کی بات کرتے ہوئے نہیں تھکتی تو دوسری طرف سیاحتی اہمیت کے حامل وادیوں میں سڑکوں اور چترال شہر میں واقع سڑکوں کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جس سے یہاں آنے والے سیاح مایوس ہوکر واپس جاتے ہیں۔ سلیم خان نے یونیورسٹی آف چترال کے لئے زمین کی خریداری میں حکومت کی ناکامی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بلند بانگ دعوے کرنے والے آٹھ سالوں میں ایک انچ زمین بھی خریدنے میں ناکام ہوئے اور اس بار بھی حکومت نے اربوں روپے منظوری کی سبز باغ چترالی عوام کو دیکھا دی ہے جوکہ گزشتہ سالوں کی طرح یہ بھی محض اعلان ثابت ہوں گے۔ پی پی پی کے رہنمانے کہاکہ لینڈ سیٹلمنٹ پر ان کی پارٹی کا موقف واضح ہے کہ اس میں مختلف علاقوں کے چراگاہوں،بنجر زمینات، ریور بیڈ اورجنگلات کو ان علاقوں کے عوام کے نام پر درج کیا جائے اور موجودہ حالت میں لینڈ سیٹلمنٹ چترال کے عوام کو ہر گز منظور نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے چترال میں معدنیات کو ایک امریکن کمپنی کو غیر قانونی پر لیز پر دے دی ہے جبکہ اس پر پابندی عائد تھی اور اس کمپنی کا مالک پی ٹی آئی کو الیکشن مہم میں بھاری بھاری چندہ دہندہ ہے جوکہ اس وقت بھی آزاد کشمیر میں الیکشن کے لئے پی ٹی آئی کی فنانسنگ کررہا ہے۔سلیم خان نے گولین گول ہائیڈروپاؤر پراجیکٹ سے چترال کے لئے رائیلٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس بجلی گھر سے صوبائی حکومت کو ملنے والی رائلٹی کا 5فیصد پر چترال کا حق ہے جس کا حساب چترالی عوام کو پیش کیا جائے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات