اتوار کی شب دو بجے چترال شہر سے یارخون جانے والی ٹویوٹا گاڑی یارخون کے گاؤں اناوج میں پل عبور کرتی ہوئی دریا میں جاگری جس کے نیتجے میں نو افراد جان بحق ہوگئے جبکہ دو افراد معجزانہ طور پر تیر تے ہوئے اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نما یندہ چترال میل) اتوار کی شب دو بجے چترال شہر سے یارخون جانے والی ٹویوٹا گاڑی یارخون کے گاؤں اناوج میں پل عبور کرتی ہوئی دریا میں جاگری جس کے نیتجے میں نو افراد جان بحق ہوگئے جبکہ دو افراد معجزانہ طور پر تیر تے ہوئے اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ مقامی لوگوں کے مطابق گاڑی پل کے وسط میں جنگلے توڑ تی ہوئی دریامیں گرگئی ہے جبکہ گاڑی میں سوار افراد اب تک لاپتہ ہیں اور اب تک صرف ایک لاش دریا سے برامد کیا جاسکا ہے۔ حادثے کی وجہ ابتدائی طور پر ڈرائیور کی نیند بتائی جاتی ہے مگر بعض حلقوں کے مطابق پل گاڑی کا وزن برداشت نہ کرنے کی وجہ سے گرگئی ہے۔ چترال پولیس کے کنٹرول روم سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق حادثے کا شکارہونے والوں میں ڈرائیور مغل خان ساکنہ دروز یارخون کے علاوہ سابق ممبر ضلع کونسل اسراراحمد اور ان کی بہو بیگم شہزاد ساکنان یخدن یارخون، دیدار الدین اور زوجہ دیدار الدین ساکنان کند یارخون، امید نبی ساکنہ لشٹ یارخون، اعجاز علی ساکنہ یوشکست یارخون، سلطان ساکنہ مومن آباد یارخون اور شوست یارخون کے افتاج خان شامل ہیں۔حادثے میں زندہ بچنے والوں میں پاک پتن پنجاب سے تعلق رکھنے والا محمد ارشاد اور لون چترال کے حاجی علی ہیں جوکہ پیشے کے لحاظ سے بلڈنگ کے رنگساز ہیں اور ایک مقامی زیر تعمیر سکول میں کام پر جارہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق علاقے کی دورافتادگی کی وجہ سے ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثے پر پہنچ کر لاشوں کو دریا سے نکالنے کا کام شروع نہ کرسکے جبکہ اب تک صرف ایک لاش کو نکالا جاسکا ہے۔ حادثے سے متعلق اسسٹنٹ کمشنر مستوج شاہ عدنان نے بتایاکہ یہ حادثہ گاڑی کی اوور لوڈنگ کی وجہ سے پیش آئی ہے کیونکہ پل کا پورا اسٹرکچراپنی جگہ قائم ہے جبکہ یارخون کے لئے سروس کرنے والے گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو اوورلوڈنگ پر بار بار تنبیہ کیا جاتا رہا ہے۔ دریں اثنا ء وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے حادثے پر گہری دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔