چترال ( نما یندہ چترال میل) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے 363کلومیٹر طویل چترال بونی، شندور گلگت روڈاور 82کلومیٹرطویل چترال گرم چشمہ دوراہ پاس روڈکو وفاقی حکومت کے تحویل میں دینے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو منتقل کرنے پر وزیر اعظم عمران خان، وزیر مواصلات مراد سعیداور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سڑکوں کا چترال کو بین الاقوامی منڈی میں بدل کراسے ترقی سے ہمکنار کرنے پر گہرا اثر ہوگا۔ چترال میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 12فروری کو انہوں نے ان سڑکوں کو فیڈرلائز کرنے کے لئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا تو اس کے نتیجے میں وزیر اعلیٰ نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور اسلام آباد میں اس سلسلے میں این ایچ اے کاخصوصی اجلاس طلب کروایا جس کے نتیجے میں پہلے جولائی 2019 میں صوبائی کابینہ اور نومبر 2019ء میں وفاقی کابینہ نے ان سڑکوں کی فیڈرلائزیشن کی منظوری دی جبکہ اس کا گزٹ نوٹیفکیشن 6۔ مئی 2020ء کو ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے اپنے دور میں بے شک بہت ہی تگ ودو کی تھی جوکہ قابل تعریف بات ہے لیکن اس وقت کی وفاقی حکومت کی عدم دلچسبی کی وجہ سے فیڈرلائزیشن کی منظوری نہیں ہوئی تھی جس کے بغیر ان پر این ایچ اے کام نہیں کرسکتی۔ وزیر زادہ نے کہاکہ چترال شندور روڈ کے لئے 15ارب 75کروڑ 50لاکھ روپے کی خطیر رقم وفاقی حکومت نے منظوری دے دی ہے جو کہ ایکنک سے بھی منظور ہو چکی ہے جبکہ بمبوریت روڈ کے لئے 4ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بمبوریت روڈ کی تعمیر ے لیے این او سی جاری ر دی گیی ہے۔ بہت جلد اس کے لیے ٹینڈر اور د یگر امور پر کام شروغ کیا جائے گا۔اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی ڈیپاذٹ ورک کے طور پر چترال بمبوریت روڈ کو تعمیر کر ے گی جبکہ اس کی تعمیر کاکام مکمل ہونے پر اسے دوبارہ صوبائی حکومت کو منتقل کیاجائے گا۔ وزیر زادہ نے کہاکہ گرم چشمہ دوراہ روڈ کی تعمیر سے تاجکستان تک راہداری کا خواب پورا ہوگا جس سے علاقے میں ترقی کا انقلاب آئے گا۔ اور چترال سے تاجکستان فاصلہ صرف تین گھنٹے میں طے ہو سکے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔۔۔۔”ہمارے ہاں خدمت کا صلہ“۔۔۔۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مزدوروں کا دن
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ