اپیل
عزتِ ماب جناب وزیر اعظم عمران خان صاحب اسلامی جمہوریہ پاکستان
بواسطہ:۔ جناب وزیر اعلیٰ صاحب صوبہ خیبر پختونخوا
جناب والا!
بصد اداب و احترام۔۔۔تجار یونین اپر چترال بونی حسبِ ذیل عرض گزار ہے۔
یہ کہ کرونا وائریس سے پیدا شدہ صورت حال سے جہاں پورا ملک ابتلا و پریشانی میں مبتلا ہے۔وہاں چترال جیسے پہلے سے انتہائی پسماندہ علاقے کو بھی بُری طرح متاثر کر چکا ہے۔نظامِ زندگی درہم برہم ہو چکی ہے۔ خوف و ہراس اور پریشانی کے عالم میں پہلے سے پریشانِ حال عوام کے سامنے نا امیدی اور مایوسی کے سِو ا کچھ بھی نظر نہیں ارہاہے۔حفاظتی اقدامات کے تحت کی گئی لاک ڈاون کے نتیجے میں روزمرہ کی بنیاد پر کام کرنے والے مزدوروں اور تاجروں کی کمر ٹوٹ چکے ہیں۔ اپر چترال اور خصوصاً بازارِ بونی کی تجارت دوسرے علاقوں سے یک سر مختلف ہے۔یہاں 80 %دوکاندار صبح صرف اس امید کے ساتھ گھر سے نکلتے ہیں کہ شام کو صرف اور صرف ان کا چو لہے جلیں اور اگلی صبح کی امید قائم رہے۔ ان کا صرف ایک خواب ہوتا ہے کہ دن بھر دوکان میں گزار کر شام گھر لوٹتے ہوئے ان کے ہاتھ میں ایک شاپینگ بیگ ہو جس کے اندر 200/300 روپے کا سودائے سلف ہو۔ تاکہ وہ اپنے بچوں کو امید دلا کر ان کے چہروں پر مسکراہٹ کے آثار دیکھ سکیں۔ بونی بازار کے %80 دوکانداروں کی حالت اس سے مختلف نہیں۔ مزید بران یہاں دوکاندری کی مجمو عی حجم 1لاکھ سے5 لاکھ تک ہوتا ہے۔ اس سے اگے10 %صرف 10 لاکھ کی مالیت تک کا کاروبار کرتے ہیں اور شاید%10 دوکاندار اس سے اگے ہوں۔ ان کا حال بھی کچھ اس طرح ہے کہ سردیوں کے چار مہینے یہ کسی معجزے کے انتظار میں راہ تکتے رہتے ہیں مجال ہے کہ کوئی گھر سے باہر نکلے۔تو اللہ اللہ کر کے موسمِ خزان کے آخری مہینے اور موسمِ سرما کے تین مہینوں (چار مہینے مسلسل) برف باری اور شدتِ سردی کے باعث بھی کاروبارِ حیات تعطل کا شکار رہنے کے بعد جب مارچ کے مہینے ان بے چارہ دوکانداروں کی زندگیوں میں بھی بہار کی امد کا آغاز ہو چکا ہوتا ہے۔ تو اس میں بھی لاک ڈاوں کا صورت حال پیدا ہو۔ تو اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں کہ موجودہ صورت حال میں یہ غریب تاجر زندگی کے شب و روز کس طرح بسر کر رہے ہوتے ہیں۔چند ایک اشیائے خوردو نوش والوں کے سِو ا باقی تجارت کے جس شعبے سے بھی تعلق رکھتا ہو،(حجام،ٹیلر،ہوٹل والے،میکینگ،اٹو ورکشاپ والے،موبائل،ہارڈ وئیر،گارمنٹس،الیکٹریشن) الغرض سب کے سب دوکاندار براہ راست اس لاک ڈاوں سے نہ صرف متاثر ہوچکے ہیں۔ بلکہ ایک وقت کی روٹی پیدا کرنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہونے کے قریب ہیں۔ اللہ کرے تا دیر یہ سلسلہ جاری نہ رہے۔
اس مشکل صورت حال کے پیش نظر تجار برادری ضلع اپر چترال بونی وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا جناب محمود خان صاحب سے درخواست کرنے میں حق بجانب ہیں کہ جس طرح دوسرے متاثرین کو پیکیج دینے کی تیاری ہورہی ہے۔اسی طرح ان متاثرہ تاجروں کو بھی نہ بُھلایا جائے جو حکومتی احکامات کی روشنی میں عرصہ دراز سے مکمل شٹر ڈاون کیے ہوئے ہیں۔ انہیں سروے میں شامل کرنے کے احکامات صادر فرمایا جائے اور صاف و شفاف رپورٹ کی روشنی میں مستحق دوکانداروں کے ساتھ حکومتِ وقت اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے مدد فرمائیے۔
ہمیں یقین ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت انصاف کی فراہمی میں کوئی کوتاہی نہیں کریگی۔ انشاء اللہ
ذاکر محمد زخمیؔ جنرل سکرٹری تجار یونین بازار بونی ضلع اپر چترال
رابطہ نمبر:۔03455819399