ان پر کسی خاص ٹھیکہ دار کو کام دلانے میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے افسران پر دباؤ ڈالنے کا الزام سراسر غلط اور بہتان تراشی ہے۔مولانا عبدالاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نما یندہ چترال میل) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے گزشتہ دنوں ٹھیکہ دار کمیونٹی کی طرف سے اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں مغل باز اور داؤد نامی دو ٹھیکہ داروں کے علاوہ کوئی بھی پاک پی ڈبلیو ڈی کے محکمے کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے اور ٹھیکہ دینے کا کام اس محکمے کا ہے اور بطور منتخب نمائندہ وہ صرف اپنی صوابدیدی ترقیاتی فنڈ سے بننے والی منصوبہ جات کی معیار اور کام کی مقدار کو چیک کرسکتے ہیں۔ جمعہ کے روز امیر جماعت اسلامی مولانا اخونزادہ رحمت اللہ، جنرل سیکرٹری وجیہہ الدین اورصدر جے آئی یوتھ جہانزیب کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حلفاً کہاکہ ان پر کسی خاص ٹھیکہ دار کو کام دلانے میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے افسران پر دباؤ ڈالنے کا الزام سراسر غلط اور بہتان تراشی ہے اورجس ٹھیکہ دار کی شہہ پر ان کے خلاف پریس کانفرنس کی گئی ہے، وہ خود بتادے کہ 2003ء میں ان کے ایک سرکاری محکمے میں پھنسے ہوئے 55لاکھ روپے کا بل انہیں ادا کرادیا جس کا بدلہ آج وہ اس صورت میں دے کر حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یہ قول درست ثابت کررہے ہیں کہ جس کے ساتھ احسان کرو تو ان کی بدی سے بچنے کی تیاری کرو۔ مولانا چترالی نے مذکورہ ٹھیکہ دار سے سوال کیاکہ اتنی بڑی رقم انہیں ادا کروانے کے بعد ان سے کتنا کمیشن طلب کیا تھا۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیاکہ مذکورہ ٹھیکہ دار کی طرف سے محکمہ صحت اور دوسرے محکموں میں سپلائی کے ٹھیکوں کی تحقیقات کرائی جائے جس سے صاف پتہ چل جائے گاکہ کرپشن میں کون ملوث ہے۔ مولانا چترالی نے چترال کی ٹھیکہ دار کمیونٹی سے سوال کیا کہ گزشتہ دور حکومت میں وہ اس وقت خاموش کیوں رہے جب 20کروڑ روپے کی خطیر رقم آپس میں بندر بانٹ کئے گئے اور اُس وقت بھی ایک ہی غیر ٹھیکہ دار کو یہ ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کسی ٹھیکہ دار کے سامنے مقامی ٹھیکہ داروں کو گالی دینے کی بھی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہاکہ میں نے یہ ضرور کہا ہے کہ چند ایک کے سوا مقامی ٹھیکہ داروں کے پاس مشینری نہیں ہے اور اس بات پر وہ ابھی قائم ہیں لیکن کسی کی عزت شکنی یا توہین کرنا ان کی تربیت میں شامل نہیں ہے۔ ایم این اے چترالی نے زور دے کرکہاکہ وہ ترقیاتی کاموں میں کمیشن اور کرپشن کے سخت خلاف ہیں اور اسے انتہائی قبیح کام سمجھتے ہیں اور اپنے سابق دور ممبری میں بھی کبھی برداشت نہیں کیا اور نہ کسی ٹھیکہ دار سے مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ان کا دامن صاف ہے۔