”مسیحا کے نام“۔۔ تحریر۔۔ شہزادہ مبشر الملک

Print Friendly, PDF & Email

ہے کس کو؟ خدا یاد کرونا ہی کرونا
ہر لب پہ ہے فریاد کرونا ہی کرونا
مرضی تیرے جسم کی تو پھر کیوں؟
اے بندہ آزاد کرونا ہی کرونا
معقید تتلیاں ہیں تو افسردہ ہے چمن
ہوجائے پھر آزاد کرونا ہی کرونا
کوہ کہ بحر و بر ہو فضا ہو کہ سمندر
ہر ملک میں افتاد کرونا ہی کرونا
دم مسیح میں ہے ابھی بزم کائنات
وہ اب تو انہیں داد کرونا ہی کرونا
(تحریر۔۔ شہزادہ مبشر الملک)