مشرف کے خلاف عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اے پی ایم ایل کے عوام ایک دروش میں ایک احتجاجی مظاہرہ و جلسہ

Print Friendly, PDF & Email

دروش ( نمائندہ چترال میل )آج مورخہ 21/12/019کو بوقت 1100 بجے تا 1200بجے اے پی ایم ایل دروش اور عوام دروش کا ایک احتجاجی جلسہ بتعداد 280/300افراد بمقام چوک نیو بازار دروش زیر صدارت امیر سہراب صدر اے پی ایم ایل چترال مشرف کے خلاف حالیہ عدالتی فیصلے کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔ قابل ذکر افراد سرتاج احمد صدر پی ٹی آئی چترال۔ حاجی سلطان۔ محمد شفاء۔ ظاہر خان۔ حاجی گل نواز۔ ثمین۔ محترم شاہ وغیرہ وغیرہ۔ مقررین بالا نے احتجاجی جلسہ سے یکے بعد دیگرے تقریریں کر تے ہو ئے کہا۔ ملک کی خاطر دو جنگیں لڑنے والے اور خانہ کعبہ کو دہشت گردوں سے ازاد کرانے والے ایک نڈر اور محب وطن انسان جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف عداوتی اور انتقامی بنیادوں پر جو فیصلہ دیا گیا ہے ہم اس کی بھر پور مزمت کرتے ہیں اور ایسے انتقامی فیصلے کو مسترد کر تے ہیں۔ یہ جج کا ذاتی فیصلہ ہوگا۔ آئین پاکستان میں ایسا قانون موجود نہیں ہے کہ کسی کی لاش کو ڈی چوک پر لٹکانا جائے۔ اگر قانون میں نہیں ہے تو پھر جج کو کس نے اختیار دیا یے کہ لاش کو لٹکانے والی بات کرے۔ ہم افواج پاکستان کے ساتھ تھے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ملک دشمن عناصر اندرونی ایجنٹوں کے ذریعے ملک میں افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں۔ جس کی مثال حالیہ فیصلہ ہے۔ کفار پاک فوج کو زیر کر نے میں ناکام ہو کر ملک میں اندرونی ایجنٹوں کے ذریعے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور اداروں کو اپس میں لڑوانہ چاہتے ہیں جو پہلے بھی اپنے مشن ناکام ہوچکے ہیں اور آئیندہ بھی ملک دشمن عناصر ناکام ہوتے رہیں گے۔ کہا ہم اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ملک کی ترقی اور حفاظت کیلئے کی جتنی قربانیاں دی ہیں ہم ان کو سراہتے ہیں۔ مذید کہا کہ پاکستان میں عدلیہ نے کتنے کیسس میرٹ پر دئے ہیں کوئی ایک کیس بتائے۔ ہاکستان میں جو بھی میگا فیصلہ دیا گیا ہے وہ امیروں جاگرداروں غنڈوں اور پیسہ والوں کی حمایت میں دینے میں دیکھنے میں ایا ہے۔ دوران جلسہ پاک فوج زندہ باد مشرف زندہ باد پاکستان زندہ باد اور عدالتی فیصلہ نا منظور نا منظور کے نعرے لگائے اس طرح جلسہ پر امن طور احتتام پذیر ہوا۔