شرعی نظام عدل(ترمیمی) ریگویشن 2016 کی روشنی میں معا ونین قاضیوں کی بھرتی کی بھی منظوری د ے دی،چترال میں 14،14 معاونین قاضی تعینات ہو نگے۔ کے پی کے کابینہ کا اجلاس

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس آج وزیر اعلی محمود خان کی زیر صدارت کابینہ ہال سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس تقریباً4 گھنٹے تک جاری رہا۔ وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہا کہ قبائلی اضلاع کے 10 سالہ ترقیاتی پلان کے لئے Concept Paper کی منظوری دے دی گئی ہے جس میں تمام ادارے ایک مہینے کے اندراندر اپنی سکیم ڈال سکیں گے۔ضم شدہ اضلاع کیلئے خیبرپختونخوا حکومت نے فیڈرل devisible پول سے اپنے حصے کا 3فیصد جوکہ10.81 ارب بنتے ہیں دینے کی منظوری دے دی۔ تین فیصد حساب سے وفاق کا حصہ 54 ارب روپے اور پنجاب کا 38 ارب روپے بنتا ہے اسی طرح کابینہ نے خیبر پختونخواہ منسٹرز(تنخواہوں، الاؤنسز مراعات) ترمیمی ایکٹ 2019 کی بھی منظوری دے دی جس کے نتیجے میں وزراء اور آفیشلز وزیراعلیٰ کی اجازت سے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرسکیں گے پشاور میں ماس ٹرانزٹ سرکلرریل پرا جیکٹ کے لئے چائنہ ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت کا مسودہ منظور کیا گیا جس کے نتیجے میں اس پراجیکٹ کے ذریعے پشاور، نوشہرہ، مردان، اور چارسدہ ریل کے ذریعے کنکٹ ہونگے۔
اسی طرح کابینہ نے شرعی نظام عدل(ترمیمی) ریگویشن 2016 کی روشنی میں معا ونین قاضیوں کی بھرتی کی بھی منظوری د ے دی منظوری کے بعد سوات میں 15،بونیر میں 16، شانگلہ اور ملاکنڈ میں 12,12 دیرلوئیر میں 21، جبکہ دیر اپر اور چترال میں 14،14 معاونین قاضی تعینات ہو نگے اسی طرح صوبائی کابینہ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ(خیبرپختونخوا) ایکٹ میں ترامیم کی بھی منظوری دے دی جس کے نتیجے میں قدرتی آفات کے وقت کسی بھی علاقے کو آفت زدہ قرار دینے کا اختیارمحکمہ ریلیف کو تفویض کیا جا سکے۔
اسی طرح ٹوبیکو ڈیویلپمنٹ میں صوابی یونیورسٹی کا شیئر 50 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کر دیاگیا۔ محکمہ تعلیم کے کالج کیڈر کے لیکچراز اور پروفیسرز کی ترقی کے لیے صوبائی کابینہ نے 5درجاتی فارمولہ کی منظوری بھی دیدی اسی طرح صوبائی کابینہ نے مائن سیفٹی کے لئے مائن میں کا م کرنے والے مزدوروں اور حادثات میں فوت ہونے والے کان کنوں کے لیے معاوضہ تین لاکھ سے بڑھا کر پانچ لاکھ کرنے کی منظوری بھی دے دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔