چترال(بشیر حسین آزاد)پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال کے سینئر نائب صدر انجینئر فضل ربی جان نے ایک اخباری بیان میں تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریعت محمدی ؐ کے نام پر ووٹ لینے والے اور مدینے کی راست کے قیام کے دعویدار خاکروبوں اور چپڑاسیوں کی تعیناتی پر گتم گتھا ہوگئے جوکہ چترال کی مذہبی ہم آہنگی اور مجموعی ترقی میں خلل پڑنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔اُنہوں نے کہا کہ چترال کے تمام کمیونٹی باہمی بھائی چارہ،مذہبی ہم آہنگی اور چترال کی طول وعرض میں ترقی پر یقین رکھتی ہے اور ہرگز اس طرح کی کوشش کو کامیاب کرنے نہیں دیگی۔انجینئر فضل ربی جان نے مطالبہ کیا کہ تعیناتی سے فوراًانکوائری کرایا جائے اور عوام کو بتایا جائے کہ کلاس فور کی تعیناتی کس کے اشارے اور ہدایت پر کی گئی ہے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔اُنہوں نے کہا کہ چترالی عوام نے مذہبی اتحاد کو انصاف،شریعہ محمدیؐ کی قیام کے لئے ووٹ دیکر کامیاب بنایا اور پی ٹی آئی کو ووٹ صرف تبدیلی اور شفافیت کے نام پر ملے اور جبکہ نظر یہ آرہا ہے کہ یہ دونوں جماعتیں اقتدار میں آکراپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرتے ہوئے ہاتھ صاف کررہے ہیں۔اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ انصاف کی تقاضوں کو پوراکرتے ہوئے تمام سکولوں میں حقداروں کو تعینات کیا جائے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات