چترال (بشیر حسین آزاد) میرکھنی دروش کا باشندہ اکبر جان ولد نعمت جان نے چرس کے کاروبار کو مکمل طور پر ترک کرنے اور ایک باعزت اور شریف شہری کے طور پر زندگی بسرکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چترال پریس کلب میں مقامی میڈیا کو انہوں نے بتایاکہ وہ ماضی میں کچھ عرصے تک چرس کا نشہ کرنے اور اس کی فروخت کا دھندہ کرتا رہا مگر اسے اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور وہ زندگی بھر اس مکروہ کاروبار سے وابستہ ہونے اور خود اس کے استعمال کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے گاؤں کے معززیں کے سامنے بیان حلفی پر بھی دستخط کرتے ہوئے آئندہ کے لئے اس کاروبار سے باز رہنے کا وعدہ کیا ہے جس پر وہ عمر بھر عمل پیر ارہ کر دوسروں کے لئے مثال ثابت ہونے کی کوشش کریں گے۔ گاؤں کے ایک سوشل ورکر فخر الدین کی موجودگی میں انہوں نے کہاکہ انہیں اب احساس ہوگیا ہے کہ چرس کا کاروبار کرنے والے انسانیت کے دشمن اور قوم کی مستقبل کو تاریک کرنے والے ہوتے ہیں جس سے انہوں نے اپنے آپ کو پاک کرنے کا تہیہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیان حلفی کے مطابق اگر میرے قول وفعل خدانخواستہ تضاد پیدا ہوا اور مجھے دوبارہ اس مکروہ دھندے میں ملوث پایا گیاتو میں پولیس اور قانون کے ہاتھوں کسی بھی قسم کی سزا قبول کرنے کو تیار ہوں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات