چترال (محکم الدین) آل پارٹیز چترال اور سول سوسائٹی کے نمایندوں نے متفقہ طور پر دو قرارداد منظور کرتے ہوئے چترال میں لینڈ سٹلمنٹ کے حتمی ریکارڈ کی درستگی کیلئے اسے دو سال کیلئے موخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ 1975کے نوٹیفیکیشن کے بعض شقوں کو عوام چترال کے مفاد کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے اعلی عدالتوں میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعرات کے روز ڈسٹرکٹ بار روم چترال کے زیر اہتمام منعقدہ اجلاس میں آل پارٹیز کے قائدین، وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ لینڈ سٹلمنٹ کو مسترد کرتے ہوئے چترال میں شاملات اور ریور بیڈ کی واضح تشریح کو انتہائی ضروری قرار دیا۔ اور کہا۔ کہ 1975کے نوٹیفیکیشن کے بعض شقوں کی تشریح کئے بغیر لینڈ سٹلمنٹ کا موجودہ ریکارڈ چترال بھر میں عوام اور حکومت کے مابین تنازعات کا سبب بنے گا۔ جس سے ضلعی سطح پر امن و امان کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ اس لئے حکومت فوری طور پر لینڈ سٹلمنٹ کے موجودہ ریکارڈ کو دو سالوں کیلئے موخر کرے۔ اور اس حوالے سے عوام کے تحفظات دور کرنے کے بعد حتمی ریکارڈ مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ سٹلمنٹ کا موجودہ ریکارڈ چترال کے علاقائی رواج اور شاملات کو نظر انداز کرتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔ اور اس سلسلے میں عوام کو ایجوکیٹ بھی نہیں کیا گیا۔ اس لئے اس ریکارڈ میں بہت خامیاں موجود ہیں۔ جن کی اصلاح کئے بغیر لینڈ سٹلمنٹ ریکارڈ درست ہونا نا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ نوٹیفیکیشن میں ویسٹ لینڈ، ریور بیڈ اور چراگاہوں کی تعریف واضح نہیں۔ جبکہ حکومتی اہلکار انہیں اسٹیٹ لینڈ قرار دے کر عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف یہ بھی واضح نہیں کہ اس حوالے سے مجاز آفیسر کون ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ نوٹیفیکیشن میں واجب العرض بھی واضح نہیں۔ کہ علاقائی لوگ کس طرح اور کس رواج کے مطابق ان کو استعمال کرتے رہے ہیں۔ شرکاء نے کہا۔ کہ یہ چترال کے لوگوں کیلئے زندگی اور موت کا سوال ہے۔ اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر یہ فیصلہ کیا گیا۔ کہ اس نوٹیفیکیشن کے بعض شقوں کو چیلنج کرنے کیلئے اعلی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ جس کیلئے ممبران اسمبلی، ضلع ناظم اور دیگر ناظمین، آل پارٹیز کے قائدین اور ویلج سطح کے عہدہ دار مالی وسائل مہیا کریں گے۔ شرکاء نے اس سلسلے میں فوری طور پر ڈپٹی کمشنر چترال سے رابطہ کرکے ریکارڈ کو آگے بھیجنے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور اس سلسلے میں صدر تحریک انصاف چترال عبد اللطیف کو ذمہ داری تفویض کی۔ اجلاس سے صدر ڈسٹرکٹ بار خور شید حسین مغل، سابق صدر بار ساجد اللہ ایڈوکیٹ،محمد حکیم ایڈوکیٹ، محمد کوثر ایڈوکیٹ، میجر (ر) احمد سید، امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد ، صدر مسلم لیگ ن سید احمد، صدر تحریک انصاف عبد اللطیف، صدر تجار یونین شبیر احمد، سنیئر نائب صدر مسلم لیگ زار عجم خان، عنایت اللہ اسیر، ممبر بار خیبر پختونخوا بار کونسل عبد الولی ایڈوکیٹ، رہنما پی پی پی عالمزیب ایدوکیٹ، برھان شاہ ایڈوکیٹ، صدر آل ایمپلائز امیر الملک، قاری نسیم، جنرل سیکرٹری مسلم لیگ صفت زرین، غلام حضرت انقلابی اور ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ نے خطاب کیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات