قاری فیض اللہ کی طرف سے امسال بھی میٹرک پوزیشن ہولڈرز کو نقد انعامات اور شیلڈ دئے گئے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے معروف علمی شخصیت اور مدرسہ امام محمد کے مہتمم قاری فیض اللہ کی طرف سے میٹرک کے امتحان میں ضلع کی سطح پر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات میں دو لاکھ روپے کے وظائف اور اقراء ایوارڈ تقسیم کئے گئے جوکہ 2003ء سے باقاعدگی سے دئیے جارہے ہیں۔گورنمنٹ ہائی سکول چترال میں منعقدہ تقریب میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر احسان الحق مہمان خصوصی تھے جبکہ سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن نے صدارت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں احسان الحق نے کہاکہ آج کی اس تقریب نے ثابت کردی ہے کہ علمائے کرام جدید تعلیم کے مخالف نہیں بلکہ اس کی سرپرستی میں سب سے آگے ہیں اور سائنس اور جدید علوم کی دشمنی کا اپنے اوپر لگے ہوئے لیبل کو انہوں نے ہٹادیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انحضور ﷺپر سب سے پہلی وحی میں بھی اقراء سے شروع ہوئی جس سے دین اسلام میں علم اور تعلیم کی اہمیت اور مرتبہ واضح ہوجاتی ہے۔ احسان الحق نے کہاکہ قاری فیض اللہ نے فراخدلی سے وظائف کا سلسلہ جاری کرکے طلباء وطالبات میں مسابقت کا جذبہ پیدا کردیا ہے۔انہوں نے طلباء وطالبا ت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے اندر تبدیلی پیدا کریں کیونکہ تبدیلی کا حکم خود قرآن پاک میں آیا ہے کہ جو اپنی حالت آپ نہ بدلے تو کوئی اس کی حالت بدلنے والا نہیں ہوگا۔ انہوں نے طلباء وطالبات پر زور دیا کہ وہ موبائل فون سمیت دوسرے جدید آلات کو مفید، مثبت اور تعلیمی مقاصد کے لئے ہی استعمال کریں۔ اپنی صدارتی خطبے میں مولانا عبدالرحمن نے کہاکہ چترال میں کروڑ پتی بلکہ ارب پتی شخصیات بھی موجود ہیں لیکن اس نیک کام کا حصہ قاری فیض اللہ کے حصے میں آیا جس کے دل میں انسانیت کی فلاح کا درد موجود ہے اور وہ ضلعے کے کونے کونے میں جہاں بھی کسی کو آفات سماوی سے تکلیف لاحق ہوجائے تو وہاں امداد لے کر پہنچ جاتے ہیں اور اس کام میں شاہی مسجد کے خطیب مولانا خلیق الزمان بھی ان کے شانہ بشانہ ہیں اور داد کے مستحق ہیں۔ اس سے قبل گورنمنٹ کالج آف کامرس کے پرنسپل صاحب الدین، گورنمنٹ ہائی سکول چترال کے پرنسپل کمال الدین، معروف سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر، بروز پبلک سکول کے پرنسپل سید ی خان نے بھی خطاب کیا اور طلباء وطالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے قاری فیض اللہ کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے طلباء وطالبات پر زور دیاکہ کامیابی کے لئے راستہ صرف محنت کے کٹھن مرحلے سے ہوکر جاتا ہے اور آنے والا دور سخت مسابقت کا ہوگا۔ اس موقع پر وظائف حاصل کرنے والوں میں بروز پبلک سکول کے طالب علم فرجاد اویس (1028) اور گورنمنٹ ہائی سکول کشم کے شبیر الحسن 990)کو) بالترتیب پرائیویٹ اور سرکاری سکولو ں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر چالیس چالیس ہزار روپے، فرنٹئر کور پبلک سکول کے ہمابتول(1019)اور گورنمنٹ ہائی سکول مڑپ کے عثمان الدین (973)کو تیس تیس ہزار روپے اور فرنٹیر کو ر پبلک سکول کے عندلیب یونس (1018)اور گورنمنٹ ہائی سکول تار شیشی کوہ کے سیف اللہ (966)کو بیس بیس ہزار روپے دئیے گئے۔ اس موقع پر کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لینا شراگلی کواپنی کمیونٹی کے طلباء و طالبات میں پہلی پوزیشن لینے پر دس ہزارر وپے کا انعام دیا گیا۔