چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں ماہانہ پولیو مہم 9اپریل سے شروع ہوکر چار دن تک جاری رہے گا جس کے دوران ضلع کے طول وعرض میں رہائش پذیر 70ہزار سے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائے جائیں گے جس کے لئے 505ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ نگرانی کے لئے 117ایریا انچار ج اور 26یوسی مانیٹرنگ افیسروں کے ساتھ ساتھ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے 70مانیٹرز بھی نگرانی کریں گے۔ مہم کا باقاعدہ آعاز باضابطہ آعاز اتوار کے روز ڈی سی چترال ارشاد سودھر نے اپنے دفتر میں متعدد بچوں کو پولیو قطرے پلاکر کیا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اسرار اللہ، ایڈیشنل ڈی سی مہناس الدین، ڈی او فنانس محمد حیات شاہ، ڈبلیو ایچ او کے پولیوایریڈیکیش افیسر ڈاکٹر کمال بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ای پی آئی کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ڈاکٹر فیاض رومی نے کہا کہ چترال کا افغانستان کے صوبہ کنڑ سے مشترکہ سرحد ہونے کی وجہ سے یہاں وائرس کا خطرہ موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال کا ضلع 1995ء سے پولیو فری ہے اور اس جان لیوا وائرس سے نمٹنے کے لئے غیر معمولی محنت اور فل پروف انتظامات کی ضرورت ہوتی ہے اور اس علاقے کی وسعت کی وجہ سے مشکلات کے باوجود یہ کام بطریق احسن انجام دیا جارہا ہے۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات