موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے چترال اور چترالیوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا ہو ا ہے۔ مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل)پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر اعلیٰ نے چترال اور چترالیوں کے پاؤں پر کلہاڑی مار دی ہے پولو گراؤنڈ چترال میں وزیر اعلیٰ کا اعلان چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کر دیا چند دنوں میں نوٹیفیکیشن جاری کر کے بھیج دوں گا نہ ماننے والوں کے منہ پر دے ماریں لیکن افسوس ہے کہ ڈیڑھ ماہ بعد الیکشن کمیشن کے اجلاس میں نئے اضلاع پر پابندی کے بعد وزیر اعلیٰ کو یا د آیا اور آخر کار 28 دسمبر 2017 ؁ ء کیبینیٹ کے اجلاس میں چترالیوں کو لالی پاپ دینے کی ناکام کو شش کی گئی یو ں چترال اور چترالی ایک صوبائی سیٹ سے محروم ہوگئے جو خالصتًا وزیر اعلیٰ کی نااہلی اور صوبائی حکومت کا ہوم ورک نہ کر کے چترال کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ان خیا لا ت کا اظہار جماعت اسلامی اور متحدہ مجلس عمل کے نامزد امید وار برائے قومی اسمبلی اور سابق ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی نے الیکشن کمیشن کے فیصلہ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ چترال سے منتخب عوامی نمائندے بالخصوص رکن قومی اسمبلی شہزادہ افتخار مردم شماری کے دوران اور مردم شماری کے نتائج آنے کے بعد بھی کوئی کردار ادا نہ کر سکے انہوں نے کہا کہ 2018 ؁ء کے عام انتخابات میں چترالی عوام پی ٹی آئی کو سبق سکھائے گی اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو یاد دلائے گی کہ جھوٹے وعدوں کے کیا نتائج نکلتے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے چترال اور چترالیوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا ہو ا ہے۔