چترال شہر، مضافات اور اپر چترال میں مسلسل دو دنوں تک بجلی کی غیر اغلانیہ بندش سے 40ہزار سے ذیادہ صارفین سخت ترین اذیت سے گزر تے رہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال شہر، مضافات اور اپر چترال میں مسلسل دو دنوں تک بجلی کی غیر اغلانیہ بندش سے 40ہزار سے ذیادہ صارفین سخت ترین اذیت سے گزر تے رہے اور بجلی کے انتظار میں اپنے سولر سسٹم، یوپی ایس سسٹم اور جنریٹر بھی چالو نہ کرسکے جنہیں وہ گولین گول بجلی گھر سے بجلی کی باقاعدہ سپلائی کے بعد سے ترک کردیا تھا۔ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے صارفین کو پیشگی اطلاع دینے کی زحمت بھی گوارا نہ کی جوکہ کسی بھی ڈسٹری بیوشن کمپنی کا فرض بنتا ہے۔ چترال شہر میں سینکڑوں دکانداروں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا جن کے اسٹور کردہ آئس کریم، فروزن چکن اور مٹن، دودھ کے مصنوعات ضائع ہوگئے جو کہ پیشگی اطلاع نہ ملنے پر بجلی کا متبادل بندوبست نہ کرسکے تھے۔ صارفین کا شکوہ تھاکہ وہ ہر لمحہ بجلی کی آمد کا انتظار کرتے رہے کیونکہ گزشتہ ایک دو ماہ سے گولین گول بجلی گھر سے بجلی کی سپلائی میں باقاعدگی آئی تھی جبکہ پیسکو والوں نے اطلاع نہ دی جس کی وجہ سے مسئلہ شدت اختیار کرگئی۔چترال کے عوام نے وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر اور دوسرے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پیسکو کے مقامی اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے جن کی غفلت کی وجہ سے صارفین دو دنوں تک ذہنی اذیت میں مبتلا رہے۔ دریں اثناء پراجیکٹ ڈائرکٹر جاوید افریدی نے کوغذی میں واقع اپنے دفتر سے میڈیا کو بتایاکہ پاؤر چینل میں ریت کی بہت بڑی مقدار جمع ہونے کی وجہ سے اس کی صفائی ناگزیر ہوگئی تھی جس کی وجہ سے پاؤر ہاؤس کو شٹ ڈاون کرنا پڑا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ دنوں گولین وادی میں گلیشیر کے پھٹ جانے کی وجہ سے غیر معمولی مقدار میں ریت نالے میں پانی کے ساتھ مل گئی تھی جس سے پاؤر ہاؤس کی مشینری کو سخت خطرہ لاحق تھا۔تاہم گولین کے باشندوں نے وادی کے کسی مقام پر گلیشیر کے پھٹ جانے کے بارے میں اپنی لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔