چترال (محکم الدین) کلر چترال کے زیر اہتمام ضلع کونسل چترال کے ہال میں یوم دفاع کے سلسلے میں شاندار تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں ضلع نائب ناظم چترال مولانا عبد الشکور مہمان خصوصی تھے۔ یہ تقریب دو نشستوں پر مشتمل تھی۔ جس میں پہلی نشست کی صدارت ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم محسود اور دوسری نشست کی صدارت جنرل منیجر آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان بریگیڈئیر ریٹائرڈ خوش محمد نے کی۔ تقریب کی نظامت کے فرائض معروف سوشل اکٹی وسٹ عنایت اللہ اسیر نے انجام دی۔ پہلی نشست کے صدارتی خطاب میں ڈپٹی کمشنر چترال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا َ۔ کہ اللہ رب العزت نے انسانوں میں شہدا کو سب سے اہم منصب عطا فرمایا ہے۔ اور شہادت ہی کے بدلے لازوال زندگی عطا کی ہے۔ اور یہ شہدا ہی کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ کہ ہم سکون اور اطمینان کی زندگی جی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن کے جوان بیٹے پاکستان کی سالمیت اور بقا کیلئے قربان ہوئے۔ وہ لوگ نہایت عزت و احترام کے لائق ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ضلعی انتظامیہ چترال کی طرف سے دارالاطفال چترال کے یتیم بچوں کی ہر ممکن مدد کرنے کا یقین دلایا۔ اور اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجد نواز کی کوششوں کو سراہا۔ ڈپٹی کمشنر چترال لیویز کے شہید جوانوں کے ورثا اور دارالاطفال کے بچوں میں انعامات اور تحائف تقسیم کئے۔ بعد آزان دوسری نشست میں صدر محفل کے فرائض جی ایم اے کے ای ایس پی بریگیڈئر خوش محمد نے انجام دی۔ اس موقع پر مہمان خصوصی ضلع نائب ناظم چترال مولانا عبد الشکور نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ پاکستان کی بہادر فوج نے صرف بھارت کے ساتھ جنگوں کا مقابلہ نہیں کیا۔ بلکہ افغان جنگ میں روس کو شکست سے دوچار کرنا، نائن ایلوین کے بعد اُبھرنے والے دہشت گردی کی جنگ میں دہشت گردوں کو شکست دینا بھی ان ہی کا سہرا ہے ۔ اور یہ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور بے مثال قربانیوں کی بدولت ممکن ہو ا۔ ورنہ دشمن نے ہر وہ حربہ استعمال کیا۔ جس کے ذریعے سے مملکت پاکستان کو نقصان پہنچایا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا۔ کہ ملک دشمنوں نے اور تو اور داڑھی رکھنے والوں اور پگڑی ولمبے قمیص پہنے والوں کو بھی نہیں بخشا۔ اور اُنہیں دہشت گردوں کی شکل میں دُنیا کے سامنے پیش کردیا۔ اُنہوں نے کہا۔ آج ہماری سکون و اطمینان کی زندگی اُن بہادر جوانوں کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ جنہوں نے اپنا خون ملک کی سالمیت اور بقا کیلئے قربان کر دی۔ انہوں نے بہتریں پروگرام کے انعقاد پر کلر چترال کے آرگنائزر مہتاب ضیاب اور اُن کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ صدر محفل بریگیڈئر ریٹائرڈ خوش محمد نے اپنے خطاب میں کہا۔ کہ 6ستمبر جیسے دفاع وطن کے تاریخی واقعات کے بارے میں نوجوان نسل کو معلومات و آگہی کا ہونا انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ 1965کی جنگ فوج نے نہیں قوم نے لڑی ہے۔ اس کے پانچ سال بعد کی جنگ ہم اس لئے نہیں جیت سکے۔ کہ قوم اور فوج ایک پیج پر نہیں تھے۔ اس لئے کسی جنگ کے جیتنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ عوام فوج کی پُشت پر کھڑی ہو۔ خوش محمد نے کہا۔ کہ جنگ میں تعلیمی اداروں کا بہت بڑا کردار ہے۔ کیونکہ تعلیم کے میدان سے ہی نوجوانوں کو تراش خراش کر کندن بنایا جاتا ہے۔ اور پھر وہ دفاع وطن کیلئے ہر شعبے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ پاکستان کی تمام جنگوں میں عوام کی قربانی انتہائی اہمیت کی حامل رہی ہے۔ لیکن جنگوں کی بنیاد مسئلہ ہی کشمیر ہے۔ جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ کے موٹو پر سختی سے کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔ اور یہی کامیابی کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے دُشمن کی طرف سے پھیلائی جانے والی مختلف افواہوں اور سازشوں سے نوجوانوں کو آگاہ رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور کہا۔ کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہمارے نوجوانوں کو اعلی معیاری تعلیم حاصل کرکے چترال سے باہر روزگار تلاش کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہمارے جذبات اپنی جگہ مگر آج حکمرانی عقل اور علم کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ بریگیڈئر خوش محمد نے دارالاطفال کے طلباء کیلئے پچاس ہزار روپے کا بھی اعلان کیا۔ قبل ازین معروف سکالر سابق ڈائریکٹر پی ٹی وی حبیب الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی دفاع دونوں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اور جو ریاست نظریے کی بنیاد پر کھڑی ہو وہ سب سے مستحکم ریاست کہلاتی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پاکستان اور افغانستان کا دفاع مشترک ہے۔ اور ہمارے اسلاف نے نظریاتی سرحدوں کی ہمیشہ حفاظت کی۔ انہوں نے کہا۔ کہ دفاع وطن میں چترال کا بہت بڑا کردار ہے۔ اور کرنل مطاع الملک ایک چترالی آفیسر ہی تھا۔ جنہوں نے کشمیر کی جنگ کو اسکردو کے مقام پر منطقی انجام تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا۔ کہ جو قوم اپنے نظریے کا دفاع نہ کر سکے وہ اپنے ملک کا بھی دفاع نہیں کر سکتا۔ ہمیں اپنے نظریے کو مضبوطی سے پکڑنے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے معروف عالم مولانا اسرا الدین الہلال،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حاجی سلطان، آل تیچر ایسوسی ایشن چترال کے صدر مظفر الدین، مولانا عمادالدین نے خطاب کیا۔ جبکہ کلر چترال کی طرف سے نعت اور ملی نغمے پیش کرنے والوں کو ایوارڈ دیے گئے۔ جبکہ شہدا میں تحائف تقسیم کئے گئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات