چترال (نمائندہ چترال میل)انجمن پٹواریان وقانونگویان خیبرپختونخواہ کے سیکرٹری اطلاعات قادرامان نے ایک پریس ریلیزکے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ انجمن پٹواریان وقانونگویاں کے مطالبات تسلیم کریں بصورت دیگرشدجداحتجاج کیا جائے گا۔جس کی تمام ترذمہ داری وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک اورصوبائی حکومت پرعائدہوگی۔گذشتہ دن سینئرممبربورڈآف رویونیوخیبرپختونخوانے انجمن کے صوبائی صدرمحمدخان سواتی،مکمل شاہ،محمدحنیف جدون،تراب شاہ ثناء اللہ خان،شیربہارخان اوردیگرنمائیدوں کے ساتھ چارگھنٹے طویل مذاکرات کئے۔مذاکرات میں کمشنر ہزارہ ڈویژن،کمشنر ملاکنڈ،کمشنر پشاوراورسیکرٹری بورڈآف رویونیونے SMBRکی معاونت کی۔لیکن حکومتی ٹیم نے انجمن کے مطالبات تسلیم نہ کرنے کے اعلان پرانجمن کے نمائیدوں نے واضح کیاکہ جب تک صوبائی حکومت انجمن کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کرتی اس وقت تک شدیداحتجاج جاری رہیگا۔انہوں نے کہاکہ انجمن پٹواریان وقانونگویان کے سیکرٹری اطلاعات نے تمام اضلاع کے صدورکوہدایت کی کہ اپنی شدیداحتجاج جاری رکھیں۔انہوں نے مذاکرات کی ناکامی کاذمہ دارحکومتی ہٹ دھرمی قراردیا۔کیونکہ حکومت نے پٹواریوں کے جائزمطالبات تسلیم نہ کرکے جمہوری روایات کوپامال کیاہے لہذاصوبے کے تمام اضلاع میں شدیداحتجاج جاری رہیگا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات