چترال پولیس نے بین الاضلاعی مال مویشی چوروں کے گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ جو کہ چترال کے کئی علاقوں سے درجنوں مال مویشیوں کو چوری کرنے میں پولیس کو مطلوب تھے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نذیرحسین شاہ نذیر) چترال پولیس نے بین الاضلاعی مال مویشی چوروں کے گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ جو کہ چترال کے کئی علاقوں سے درجنوں مال مویشیوں کو چوری کرنے میں پولیس کو مطلوب تھے۔ چترال کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن (ر) منصور امان کی ہدایت پر ایس ڈی پی او چترال فاروق جان اور ایس ایچ او تھانہ چترال منیر الملک نے پولیس ٹیم کے ساتھ کاروائی کرتے ہوئے بین الاضلاعی مویشی چور وں کو گرفتار کر لیا پیر کے روز انہوں نے تھانہ چترال میں میڈیا کو بتایا۔ کہ چترال کے مختلف مقامات سے مال مویشیوں کی چوری ایک معمہ بنی ہوئی تھی۔ گذشتہ روز وہ رات کے وقت گرم چشمہ روڈ پر ایک مشکوک کار (غوگئے) کو دیکھا۔ جسے پولیس ٹیم کی طرف سے تلاشی لینے، پوچھ گچھ کرنے اور گرم چشمہ روڈ پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے لی گئی فوٹیج دیکھنے سے معلوم ہوا۔ کہ کار میں سوار تینوں افراد مال مویشیوں کی چوری میں ملوث ہیں۔ اس مو قع پر گرفتار تین ملزمان زار محمد ولد حضرت عمر ساکن ارندو حال آٹانی ایون، محمد نور ولد دیبار خان بڑاوشٹ ایون اور حضرت حسین ولد روزی خان افغان مہاجر حال مقیم سوئیر دروش نے خود بھی صحافیوں کے سامنے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا اعتراف کیا۔ کہ گذشتہ چھ مہینوں سے وہ چترال کے مختلف مقامات لٹکوہ، شغور، بونی، موڑکہو، ریشن سے تین بیل اور 77شاخ بکریاں چوری کیں۔ اور بعض کو چترال کے مقام اورغوچ میں ذبح کرکے فروخت کئے۔ جبکہ کئی مال مویشیوں کو تیمرگرہ پہنچاکر میلے میں فروخت کئے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ان مال مویشیوں کو راستے میں آنے والے چیک پوسٹوں میں جنگلوں سے گزار کر تیمر گرہ پہنچایا۔ اور فروخت کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ وہ ارندو کے گجر برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور حال ایون آٹانی میں مقیم ہیں۔ پولیس نے چور گروہ سے ایک چھری بھی بر آمد کی ہے۔ جو مال مویشیوں کو ذبح کرنے کے علاوہ بطور ہتھیار بھی استعمال ہوتا رہا۔