ڈونلڈ ٹرمپ کی ہٹ دھرمی اور امریکہ کا انجام۔۔تحریر: عنایت اللہ اسیر

Print Friendly, PDF & Email

ڈو نلڈ ٹرمپ کی ہٹ دھرمی امریکہ کو ایک اور ایٹمی جنگ میں دھکیل کر اسے ٹکڑوں میں تقسیم کرنے اور ہزاروں امریکیوں کے خون ناحق کا سبب ہوگا۔ دنیا کو پتہ چلا ہوگاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ہٹ دھرمی کے پوری کے پوری دنیا کے عیسائی برادری کے کرسمس کی خوشیوں کو متاثر کیا ہے اور اس عظیم خوشی کے موقع پر گرجا گھروں پر خود کش حملوں کا سبب بنا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو جہوریت اور جمہوری آواز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔وہ اپنی ضد، ہٹ دھرمی میں مسلمان دشمنی میں اس حد تک آگے بڑھ چکے ہیں اور شمالی کوریا کے ساتھ نامعقول حد تک زبانی جنگ نے دنیا کو ایٹمی جنگ کے دہانے تک پہنچادیا ہے جو امریکہ کے متحدہ 52ریاستوں کے انتشار کا سبب ہوگا اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو اپنے ہٹ دھرمی سے ایٹمی جنگ میں مبتلا کرکے گل باچوف کی طرح امریکہ کے ریاستوں کے آزادی کا سبب ہوگا۔ امریکہ کے اتحادی 52ریاستوں کے عوام مزید وقت ضائع کئے بغیر امریکہ کے خونی صدر کے اتحاد سے الگ ہوکر ہی اپنے آپ کو اس تباہ کن جنگ سے بچا سکتے ہیں۔ ورنہ بش اول کے ویت نام میں ہزاروں امریکیوں کے خون اور چار ہزار امریکن سپاہیوں کے لاپتہ ہونے، ایران عراق جنگ لایعنی میں تباہی عراق پربش دوئم کا کیمیائی ہتھیاروں کے بہانے حملہ اور لاکھوں انسانوں کا خون ناحق اور افغانستان سے روس کو نکالنے کے بعد خود جاکے روس کی جگہ لینا اور ہزاروں امریکیوں کے بے معنی خون کا بہانا امریکہ جیسے فلاحی اور معاشی طور پر مستحکم ریاست کو قرضدار بنادیا ہے اور افغانستان میں دن کی روشنی میں حکومت کرنے والے امریکی رات کی تاریکی میں اپنے حصار میں بند چھاونیوں میں بھی غیر محفوظ ہوچکے ہیں اور اس نہ ختم ہونے والی جنگ نے پورے عالم کو محاذ بنادیا ہے۔ صرف امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کے افغانوں پر ظلم نے پتلی آنکھوں اور سرخ وسفید انسانیت کو پوری دنیا میں دہشت زدہ کردیا ہے۔ امریکی کانگریس اور عدالت کے فیصلوں پر افسوس ہی کیاجاسکتا ہے۔