پولو چترال کے چند لوگوں کا شوق نہیں بلکہ یہ مقامی کلچر کا لازنی جز ہے اور اس وجہ سے ضلعی انتظامیہ پولو کی ترقی وفروغ کا عزم کررکھا ہے۔ ارشاد سودھر ڈپٹی کمشنر چترال

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر نے کہا ہے کہ پولو چترال کے چند لوگوں کا شوق نہیں بلکہ یہ مقامی کلچر کا لازنی جز ہے اور اس وجہ سے ضلعی انتظامیہ پولو کی ترقی وفروغ کا عزم کررکھا ہے اور اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجائے گا جبکہ کئی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جن میں ضلع کے طول وعرض میں پولوگراونڈز کو تجاوزات سے پاک کرنا، کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے الاؤنس میں اضافہ کرنا اور پولو کے کھلاڑیوں کے لئے سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔ ہفتے کے روز اپنے دفترمیں ضلعے کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے پولو کھلاڑیوں میں الاؤنس کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال پولوگراونڈ کو ایک مثالی پولوگراونڈ میں تبدیل کرنے کے واسطے صوبائی حکومت کی طرف سے 8کروڑروپے کی خطیر رقم کی منظوری آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس کے بعد اس گراونڈ کے احاطے میں کھلاڑیوں اور شائقین کے لئے تمام ممکنہ سہولیات میسر آئیں گے۔ انہوں نے ضلع بھر سے آئے ہوئے پولو کھلاڑیوں سے ان کے مسائل اور تجاویز سننے کے بعد ریشن سمیت مختلف علاقوں کے پولو گراونڈ میں تجاوزات کی شکایات کو سخت نوٹس لیا اور موقع پرموجود اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم خان کو ہدایت کی ان تجاوزات کے خلاف کاروائی شروع کی جائے۔ انہوں نے موقع پر موجود سابق ڈی پی او چترال سید علی اکبر شاہ کی طرف سے پولو کی ترقی کے لئے کئے اقدامات پران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ چترال پولیس کا پولو کے فروع میں بہت ہی مثبت کردار رہا ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے الاؤنسز کی شرح میں اضافے کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور نے خطاب کرتے ہوئے پولو کے کھیل کی فروغ کے لئے ضلعی حکومت کی کاوشوں کا ذکر کیا اور کہاکہ ضلع ناظم مغفرت شاہ کی قیادت میں تمام صحت مند انہ سرگرمیو ں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ بعدازاں ڈی۔ سی چترال کے علاوہ نائب ضلع ناظم مولانا عبدالشکور، سابق ڈی پی او چترال سید علی اکبر شاہ، ڈسٹرکٹ فنانس افیسر محمد حیات شاہ،اے سی چترال عبدالاکرم خان،صدر چترال پریس کلب ظہیرا لدین اور دوسروں نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔پولو ایسوسی ایشن چترال کے جنرل سیکرٹری مغیز الدین بہرام ایڈوکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔