صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو فعال بنانے کے لئے حکومت خیبر پختونخوا نے معیاری طریقہ کار کی جامع ہدایات (SOP)جاری کی ہیں جن کے تحت ضلعی انتظامیہ، تمام محکمے اور پولیس آپس میں مربوط روابط کے تحت عوامی مسائل فوری طور پر حل کریں گے۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد اعظم خان

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)عوام کو نچلی سطح پر بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو فعال بنانے کے لئے حکومت خیبر پختونخوا نے معیاری طریقہ کار کی جامع ہدایات (SOP)جاری کی ہیں جن کے تحت ضلعی انتظامیہ، تمام محکمے اور پولیس آپس میں مربوط روابط کے تحت عوامی مسائل فوری طور پر حل کریں گے۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کے دفتر سے جاری ہونے والی ہدایت میں تمام ڈپٹی کمشنروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں عوام کو تمام سرکاری اور بنیادی سہولیات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے عوام کے ساتھ ہمہ وقت رابطہ میں رہیں اور اس مقصد کیلئے کھلی کچہریوں کے انعقاد، دفاتر میں عوامی شکایات سیل کے قیام، ٹیلی فون /فیکس کی تنصیب اور مانیٹرننگ نظام کے فوری اہتمام کی ہدایت کی گئی ہے اس سلسلے میں اشیاء خوردو نوش کی قیمتوں میں اعتدال کو یقینی بنانے کے ساتھ ذخیرہ اندوزی، مضر صحت اشیاء کی فروخت اور ملاوٹ کا قلع قمع کرنا، تجاوزات کا فوری خاتمہ اور دوسرے غیر قانونی عوامل کے ازالے کیلئے بروقت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈپٹی کمشنروں کو مزید تاکید کی گئی ہے کہ وہ سب ڈویژن کی سطح پر ایکشن پلان بنائیں اور خوداس کی نگرانی کریں اور ضرورت پڑنے پر ڈی پی اوز کو فوری طور پر بروقت پولیس امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ معیاری طریقہ کار کی جامع ہدایات(SOP)کے تحت عوامی تشخص، شفافیت اور خوداحتسابی کو یقینی بنانے پر ذور دیتے ہوئے چیف سیکرٹری نے ہدایت کی ہے کہ تمام معاملات پر چھان بین کی غرض سے متعلقہ کمشنرز اور محکموں کے سیکرٹریز کڑی نظر رکھیں گے اور تمام اقدامات سے حکومت کو مسلسل آگاہ رکھنے کیلئے جدید طریقہ کار کے تحت خط و کتابت یقینی بنا ناہوگا۔مذکورہ (SOP) کے تحت ڈویژن کی سطح پر کمشنر کی سربراہی میں پراگرس ریویو کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جن کے اجلاس ہر مہینے منعقدہوں گے جب کہ محکمہ داخلہ، پراسیکوشن،آئی جی پی،پرفارمنس منیجنمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کو بھی فعال رول ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔