محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ کی فلاح و بہبود کے لئے کئے گئے اقدامات کو علیحدہ ایکٹ کی بجائے موجودہ قانون کے تحت فراہم کرنے پر اصولی اتفاق کیا گیا۔ وزیر تعلیم محمد عاطف

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان کے ساتھ منگل کے روز پشاور میں مجوزہ ایجوکیشن سروس ایکٹ2017پر آل ٹیچرز گرینڈ الائنس کے وفد کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں محکمہ تعلیم کی جانب سے ٹیچرز کمیونٹی کے ساتھ شیئر کیا گیا مجوزہ ایکٹ زیر غور آیا اوراساتذہ کی جانب سے طویل مشاورت کے بعد صوبائی حکومت کو اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔اجلاس میں سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر شہزاد بنگش،سپیشل سیکرٹری تعلیم قیصر عالم اور ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد رفیق خٹک کے علاوہ آل ٹیچرز گرینڈ الائنس کے چیئرمین سمیع اللہ خلیل،وائس چیئرمین مزمل خان ترنابی،صدر اسلام الدین،جنرل سیکرٹری سراج الدین،پریس سیکرٹری خیر اللہ حواری،ریاض بہار اور دیگر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ کی فلاح و بہبود کے لئے کئے گئے اقدامات کو علیحدہ ایکٹ کی بجائے موجودہ قانون کے تحت فراہم کرنے پر اصولی اتفاق کیا گیا۔وزیر تعلیم نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد اساتذہ کی فلاح و بہبود اور بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی اور استاد کو اس کا بلند مقام دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ ایکٹ کا مقصد این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کردہ40ہزا ر اساتذہ کی مستقلی،اساتذہ کو ٹائم سکیل اور سکول بیسڈ ریکروٹمنٹ کے ذریعے تعلیم سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ ان ا ہم مسائل کو اگر ایکٹ لائے بغیر موجودہ قانون کے تحت حل کیا جا سکتا ہے تو متعلقہ محکموں کی مشاورت سے اسے حل کریں گے۔اساتذہ نے ان کے مسائل کے حل میں دلچسپی لینے پر صوبائی وزیر کا شکریہ ادا کیااور بچوں کو معیاری تعلیم دینے کا عہد کیا۔