وطن سے محبت ایمان کا نصف حصہ ہے اگر کوئی کسی سے یہ شکوہ کرے کہ جس ملک میں وہ رہتا ہے اس ملک سے اس کی یہ یہ شکایتیں ہیں تو شاید اس کی بھول ہے وہ یوں شکایت کرسکتا ہے کہ اس ملک میں پانی نہیں جنگلات نہیں پہاڑ نہیں۔۔۔معدانیات نہیں، بارشیں نہیں ہوتیں، موسم کے تغیرات نہیں نہ گرما کا عروج ہوتا ہے نہ سرما ستاتی ہے نہ بہار اپنے جوبن پہ ہوتی ہے نہ خزان در آتی ہے۔گرم پانی نہیں۔ٹھنڈے چشموں کی فقدان ہے۔میدان نہیں ہیں۔صحرا مفقود ہیں۔سمندر کی موجیں نظر نہیں آتیں تو بے شک اس کے شکوے بجا ہیں وہ شکایت کرسکتا ہے لیکن اگر کسی ملک کو رب نے یہ ساری دولت عطا کی ہو اور اس کا باشندہ شکوہ کنان ہو کہ اس ملک میں امن و امان کا مسلہ ہے۔۔بے روزگاری ہے۔۔انصاف نہیں ملتا۔۔ظلم ہوتا ہے۔ایک دوسرے کو گالیاں دی جاتی ہیں۔۔خوشحالی نہیں۔۔ترقی نہیں۔۔سہولیات میسر نہیں تو یہ قصور ملک کا نہیں اس شکوہ کنان فرد کا ہے جس نیاپنے کردار،اعمال اور سرگرمیوں سے اس خاک کو الودہ کیا ہے۔۔میرا پاکستان میری وجہ سے کچھ ایسا سماں پیش کر رہا ہے۔۔یہ جنت ارضی کسی اور کے پاس ہوتی تو اس پر فخر کیا جاتا۔۔اس کی خاک آنکھوں کا سرما بنایا جاتا۔۔اس کے صحراووں میں دیوانہ وار پھرا جاتا۔اس کے سمندروں کے پانی کو أب حیات تصور کیا جاتا۔اس کے پہاڑوں پہ طواف کیا جاتا۔اس کی ہواوں میں جی بھر کے سانس کیا جاتا۔۔اس کو ہر اختلاف سے پاک رکھا جاتا۔اس کے بچوں کی پشانیاں چومی جاتیں اس کے بزرگوں کے ہاتھوں پر بوسہ دیا جاتا۔۔اس کے محافظ سے عقیدت رکھی جاتی اس کے أفیسر کو سلوٹ مارا جاتا اس کے کسان کی بلاٸیں لی جاتیں اس کے استاذ کے أگے سر جھکایا جاتا۔اس کی پولیس پہ اعتبار کیا جاتا۔اس کے ڈاکٹر کو مسیحا کہا جاتا۔۔اس کے منصف کو سر پہ بیٹھایا جاتا۔۔سارے اختلافات ختم کی جاتیں۔نفرت کو دفن کیا جاتا۔سیاست کو خدمت کہا جاتا اور اس کا عملی مظاہرہ کیا جاتا۔حکمرانوں کو ایک دوسرے کا احترام سیکھایا جاتا۔اس پیارے ملک میں یہ سب کچھ کیوں نہیں ہوتا۔یہ مجھ جیسوں سب کا خواب ہے۔لیکن اس کا عملی مظاہرہ مجھ سے نہیں ہوسکتا۔۔۔میراسپاہی لڑتا ہے شہید ہوتا ہے مجھے اس سے عقیدت ہونی چاہیے وہ میری جان و مال کا محافظ اور میرا محسن ہے اس کو بھی میری عقیدت کا احترام ہونا چاہیے۔مجھے یقین ہو کہ میری پولیس میرا پاسبان ہے اس کے ہوتے ہوۓ مجھے کسی خطرے،اندیشے کا احساس نہیں ہونا چاہیے۔۔۔میں اپنے کسی استاذ کو وقت ضائع کرتے نہ دیکھوں میری کلاسوں میں مجھے صداقت پڑھائی جاۓ۔میرے انصاف کے کھٹہروں میں عدل کی حکمرانی ہو۔۔میں قانون سے ڈروں۔۔۔قانون کیسامنے میرا سر جھک جاۓ۔مجھیاپنے نوجوانوں سے امیدیں وابستہ ہوں مجھے اپنا مستقبل روشن نظر آۓ۔میرا پاکستان دنیا میں مقام رکھتا ہے۔مجھے اپنے بارے میں سوچنا چاہیے میں اس ملک کی خدمت کتنی کر رہا ہوں۔۔۔یہ ملک میری امانت ہے اس کا مجھ پہ قرض یے۔اس کا زرہ زرہ میری امانت ہے۔ یی میرا ملک ہے اس کے باشندے میرے ہیں۔۔۔بیشک میں شکوہ کروں میں اپنے محافظوں کو سخت سست کہوں میں اپنی پولیس کو اڑے ہاتھوں لے لوں۔میں اپنے استاذ پہ تنقید کروں لیکن میرے دل میں موجود جذبہ صرف ان سب سے پیار ہے۔۔میں شکوہ کروں تو یہ پیار کا انداز ہے۔۔شکایت غیروں سے ہوتی ہے۔۔۔شکوہ اپنوں سے ہوتا ہے۔۔۔۔میرے سامنے کھڑے جنرل کے سٹارز اس وطن کی پیشانی پہ سجے جھومر ہیں اس جوان کا سینہ اس ملک کی حفاظت کے جذبے سے پر ہے۔پولیس کی خاکی وردی کالے کپڑے کا ٹکڑا نہیں یہ وہ پاکیزہ چھیتڑا ہے جو میری روح کو ننگی ہونے نہیں دیتا۔مجھے محبت ہے مجھے سب سے محبت ہے۔۔۔یہ سب اپنے ہیں مجھے اپنوں سے محبت ہے۔اگر مجھے پاکستان سے محبت ہے تو اپنے حصے کی محبت کا برملا اظہار کرنا چاہیے۔۔یہ فرقہ واریت،یہ علاقایت،یہ مسلکیت،قباٸلی عصبیت،یہ سیاسی رقابتیں، یہ کرسی اور اقتدار کی لالچ،یہ دھندے بدعنوانیاں،یہ انفرادی مفادات،یہ اقربا پروری سب کچھ دفن کرنا چاہیے۔۔آۓ روز بے چینیان ہیں ہمیں احساس نہیں۔۔ہمارا ایک واضح نریٹیو ہونا چاہیے۔خوشحال،مضبوط،اسلامی جمہوری پاکستان۔۔۔۔۔میرا پاکستان
تازہ ترین
- ہوملوئر چترال: پولیس دربار کا انعقاد
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال افتخار شاہ نے پولیس اسٹیشن شغور کا سکیورٹی انسپکشن کیا۔
- ہومچترال پولیس کی کامیاب کارروائی،، مختلف جگہوں سے منشیات برآمد
- ہوممشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے چترال پریس کلب کی نو منتخب کابینہ سے پشاور میں حلف لیا
- مضامینچٹ پٹ سے گپ شپ۔۔پروفیسر اسرار الدین
- ہومشیر اکبر خان ریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ ریجن آج اپنے سرکاری دورے پر لوئر چترال پہنچے۔
- ہومسکول لیڈرز کیلئے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی میں کوالٹی مانیٹرنگ ونگ کے قیام کا فیصلہ۔ صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی
- ہومتھانہ ایون پولیس کی چوری کے واردات میں ملوث ملزمان کے خلاف اہم کامیابی
- ہوماظہار تشکر برائے تعزیت ۔
- ہومسوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ کی وجہ سے ایڈوکیٹ شمس الاسلام کو 3MPO کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ۔ چترال پولیس کی بروقت کاروائی