انسان کا وجود خاندان سے وابستہ ہوتا ہے پہلی تربیت گاہ ماں کی گود اس لیے ہیکہ یہ خاندان کی پہلی سیڑھی ہے یہاں سے ادمی انسان بننا شروع کرتا ہے۔۔أدمی کو انسان بننے میں کئی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اور بڑے دشوار گزار مراحل طے کرنیہوتے ہیں۔ غالب نے اس لیے کہا تھا
بس کہ دشوار ہے ہر کام کاآسان ہونا۔۔۔
آدمی کو بھی میسر نہیں انسان ہونا۔۔
اسی گھر (خواہ وہ جھونپڑی ہی کیوں نہ ہو) میں تشدد بھی جنم لیتی ہے اور امن اور محبت کے سوتے بھی پھوٹتے ہیں۔تعلیم و تربیت صرف لکھنے پڑھنے کا نام نہیں۔لکھنا پڑھنا ہنر ہیں مشق سیسیکھنے کی چیزیں۔۔۔آدمی لکھ پڑھ کر بھی انسان نہیں بن سکتا جب تک اس کو “انسانیت ” نہ سیکھاٸی جاۓ۔۔وہ انسان بن کر بھی درندہ ہی رہتا ہے۔۔۔تاریخ میں کتنے انسان نما درندے گزرے جن کے لگاۓ ہوۓ زخم اب بھی انسانیت کے سینے سے ناسور بن کر رس رہے ہیں۔۔ہٹلیروں،میسولونیز، بوشز،چنگیزیز،ہلاکوز کی کتنی قطاریں ہیں جو ننگ انسانیت ہیں۔۔
اے کے ار ایس پی کے پلیٹ فارم سے ایسے مساٸل کا ادراک کرتے ہوۓ معاشرے میں موجود پیچیدگیوں کے حل کی طرف قدم اٹھایاجاتا ہے۔معاشرے میں موجود افراد ان کی حیثیت،ان کے فراٸض،ان کے حقوق اور ان کے کردار سے ان کی اگاہی کے لیے ان کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے۔ان کو اگاہی دی جاتی ہے ان کی رہنماٸی کی جاتی ہے۔آج کے اس تیز ڈیجیٹل دور میں مغرب ساٸنسی ترقی میں بہت آگے گیا ہے لیکن پھر اسے احساس ہوا کہ نیچرل ساٸنسس ہی ضروری نہیں اس دنیا میں اور انسانوں کے معاشرے میں زندہ رہنے کے لیے سوشل سائنسس کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو بندہ انسانوں کے لیے بہترمعاشرے کادردرکھتا ہووہ بندہ انسانیت کا مسیحا ہے۔۔بیشک کوٸی ساٸنسدان کوٸی موجد انسان کی فلاح میں کردار ادا کرتا ہے لیکن انسانوں کو انسانیت سیکھانے والا اس سے بھی زیادہ کردار ادا کرتا ہے۔جس دور کو ہم مہذب،تعلیم یافتہ اور ترقی یافتہ دور کہتے ہیں اس دور میں بھی انسانوں کے ہاتھوں انسانوں کی ایسی تباہی کے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں کہ انسان انگشت بدندان ہوتاہے۔اس بار اے کے ار ایس پی کے انتظام سے گورنمنٹ ہاٸی سکول واشچ میں جو اگاہی مہم تھی اس کے انتظامات کا سہرا پراجیکٹ منیجر اے کے ار ایس پی فہیم الدین اور أر پی ایم اے کے ار ایس پی سید سجاد صاحب کے سر جاتا ہے۔اگاہی ورک شاپ کا عنوان “گھریلو تشدد ” تھا۔۔ورک شاپ کی اہمیت بہت تھی۔یہ دو افراد خصوصی شکریے کے مستحق تھے کہ انہوں نے ایسا اہم اور بڑا پروگرام گاٶں کے ایک سکول میں رکھا تھا۔۔گورنمنٹ ہاٸی سکول واشچ کے ہیڈ ماسٹر محمد رسول صاحب نے اچھا انتظام کیا تھا۔گاٶں کے معتبرات،سکول پی ٹی سی ممبران،اساتذہ کرام طلباء و طالبات حاضر محفل تھے۔۔۔محفل کی صدارت صوبیدار حکمت جلیل کر رہے تھے۔۔تلاوت کلام پاک نعت شریف بچوں نے پیش کیا۔۔ایک استاذ(راقم مضمون) نے خصوصی خطاب کیا۔انہوں نے قران و حدیث،تاریخ عالم اور موجودہ دور کے تقاضوں کی روشنی میں افراد کے فراٸض اور ان کے حقوق پر سیر حاصل بحث کی۔۔انہوں نے کہا کہ اگر افراد خواہ وہ مرد خواتین،بچے بچیاں،،حاکم محکوم جو بھی ہوں وہ اپنے فراٸض کماحقہ ادا نہ کریں تو حقوق لازمی سلب ہونگے اور یہاں بیچینی اور تشدد جنم لے گی۔۔تشدد کی جڑ بے چینی ہے۔۔ بے چینی معاشرے سے میں گڑبڑ پھیلتی ہے اور اسی سے خاندانوں کے خاندان تباہ ہوتے ہیں۔انہوں نے خاندان کو معاشرے کی اکایی کہا اور قوم کی نرسری کہا۔ انہوں نے بدلتے ہوۓ حالات کے تناظر میں اپنے آپ کو بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے اپنی ثقافت،تہذیب اور تمدن کی حفاظت پر زور دیا کہ چترالی تہذیب بے مثال ہے انہوں نے فرد اور افراد کی اگاہی پہ زور دیا اور اے کے أرایس پی کی کاوشوں کو سراہا کہ وہ افراد پر توجہ دیتی ہے۔۔ورکشاپ سے صدر محفل نے خطاب کیا اور بچوں کو وقت کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ڈالنے کو کہا۔۔۔پرنسپل صاحب نے خاندان میں والدیں کے کردار کو اہم کہا اور کہا کہ یہ کلیدی کردار والے اپنے حصے کا کام کریں تو violence کب کی دفن ہوجاۓ گی۔۔۔پرتکلف چاۓ حسب روایت تھی۔۔۔آخر میں خصوصی طور پر اے کے ار ایس پی کی کاوشوں کے لیے فہیم اور سجاد صاحب کو شاباش دی گئی۔۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔اطالوی سما ج کی ایک جھلک۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہومدروش کے رہائشی سے 1274 گرام چرس برامد ۔ چترال پولیس کی کامیاب کاروائی
- ہومخیبرپختونخوا حکومت کے ایک اور عوام دوست منصوبے ‘ احساس اپنا گھر’ پر عملدرآمد کے لیے محکمہ ہاوسنگ اور بینک آف خیبر کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کر دیئے گئے
- مضامیندادبیداد۔۔ویٹی کان کی سلطنت۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔”جی ایچ ایس ورکھوپ ایک مثالی ادارہ”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامینداد بیداد۔۔ اٹلی اور نشاۃ ثا نیہ۔۔ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی
- ہومٹریفک پولیس ڈرائیونگ سکول لوئر چترال کا پہلا بیچ کامیابی سے مکمل.
- مضامینداد بیداد۔۔مٹے نا میوں کے نشان کیسے کیسے۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوٹ اویر آتشزدگی حادثہ، قاری فیض اللہ چترالی کا متاثرہ خاندان کیساتھ تعاون کا اعلان
- ہومپی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپنے بھائیوں کے رنج اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ وجیہ الدین