سکولوں کی جبری بندش اور تالہ بندی کی کسی صورت کوئی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کے مرتکب عناصر کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے گا۔محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم

Print Friendly, PDF & Email

پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )محکمہ تعلیم کے بعض سرکاری ملازمین جو پرائمری سکولوں میں ٹیچرز کے طور پر تعینات ہیں نے قواعد و ضوابط سے ہٹ کر درس و تدریس کے عمل میں رخنہ ڈالتے ہوئے کچھ مطالبات کی آڑ میں احتجاج کی کال دی ہوئی ہے۔ محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم اس فعل کو ایک مناسب رویہ تصور نہیں کرتا۔ محکمہ ہذا کی نظر میں ایسا رویہ اساتذہ کرام کے اعلی منصب کے بھی منافی ہے۔ بحیثیت سرکاری ملازمین اپنے مسائل کو ذمہ دار حکام کے ذریعے حکومت کے سامنے لانے کے لیے باضابطہ دفاتر موجود ہیں جن سے قانونی طریقہ کار کے مطابق ہر وقت رجوع کیا جا سکتا ہے۔
محکمہ کو کچھ اطلاعات ایسی بھی موصول ہوئی ہیں کہ جس میں اساتذہ کے لبادے میں کچھ شر پسند عناصر نے زبردستی سکول بند کروانے اور سکولوں کو تالے لگانے کی کوشش کی ہے۔ حکومت اس قسم کے کسی بھی اقدام کی قطعا اجازت نہیں دے سکتی اور سکولوں کی بندش یا تالہ بندی کو ایک جرم تصور کیا جائے گا، ایسے شر پسند عناصر کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
محکمہ تعلیم اپنے اساتذہ کرام کو کسی بھی قسم کی غیر قانونی اور تعلیم دشمن سرگرمی سے باز رہنے کی تلقین کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ اساتذہ کرام اپنے منصب کے احترام کے تقاضوں کے برعکس ایسا کوئی اقدام نہیں کریں گے جس کی وجہ سے حکومت کو سخت اقدامات اٹھانے پڑیں۔
سکولوں کی جبری بندش اور تالہ بندی کی کسی صورت کوئی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کے مرتکب عناصر کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے گا