چترال (بیورورپورٹ) چترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے۔ وہ چترال میں محکمہ موسمیات میں ملازمت سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کے بعد صحافت کے پیشے سے وابستہ ہوکر مختلف نیوز چینلزاور اخبارات کے ساتھ منسلک ہوگئے تھے جبکہ چترال میں شادی کرنے اور سنگور گاؤں میں گھر بنانے کے بعد یہیں سکونت اختیارکرلی۔ عوامی اور سماجی مسائل کو میڈیا میں اجاگر کرنے میں انہوں نے ایک نام پیدا کیا تھاجس کے لئے وہ دوردراز علاقوں کا سفر بھی کرتے تھے۔ ان کے رشتہ داروں کے مطابق ہفتے کی رات دو بجے انہیں سینے میں درد ہونے پرہسپتال پہنچایا گیا جہاں دوگھنٹوں تک ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کی زندگی بچانے کی بھر پور کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ ان کی جسد خاکی کو ان کے رشتہ داروں کے خواہش کے مطابق تدفین کے لئے شب قدر چارسدہ لے جایا گیاہے۔ دریں اثناء چترال پریس کلب کا تعزیتی اجلاس صدر ظہیرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مرحوم کے روح کی ایصال ثواب اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعامانگی گئی۔چترال میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے گل حماد فاروقی کی اچانک رحلت پر گہری رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اسے علاقے میں صحافت اور ترقی کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دے دیا ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات