پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )خیبرپختونخوا حکومت نے سال 2024-25 کو صوبہ کی بلند ترین چوٹی ترچ میر کے سال کے طور پر منانے اور چترال میں سالانہ ترچ میر فیسٹیول شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو ٹاسک حوالے کرکے فوری طور پر جاندار اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ اس امر کا فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی زیرصدارت سیاحت کی ترقی سے متعلق اجلاس میں کیا گیا۔ خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے کانفرنس ہال پشاور میں منعقدہ اس اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت، جنرل منیجر پلاننگ اینڈ مارکیٹنگ محمد علی سید اور جنرل منیجر ٹورازم سجاد حمید کے علاؤہ چترال، سوات، شانگلہ، دیر اور گلیات سمیت سیاحتی علاقوں کے ٹور آپریٹرز اور دیگر سیاحتی سٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی جنہوں نے صوبائی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے سیاحت کی ترقی کیلئے سنگ میل اقدام قرار دیا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس میں سال 2024-25 کیلئے کوہ پیمائی کی رائلٹی اور ٹریکنگ فیس معاف کرنے اور ترچ میر پہاڑ کو خیبرپختونخوا کے سیاحتی علامات میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ترچ میر چوٹی سر کرنے کیلئے مختلف بین الاقوامی کوہ پیماؤں کو مدعو کیا جائے گا جبکہ اگلا اجلاس پشاور کی بجائے چترال میں اور اسکے بعد دیگر سیاحتی اضلاع کے صدرمقامات پر منعقد کئے جائیں گے۔ اس موقع پر سیاحت سے منسلک سٹیک ہولڈرز نے مشیر سیاحت کو اپنے مسائل و مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔ زاہد چن زیب نے انکے معروضات توجہ سے سنے اور انکے ترجیحی بنیادوں پر ازالے کا یقین دلایا۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو سیاحتی خدمات کی بطریق احسن ادائیگی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹور آپریٹرز اور دیگر تمام سٹیک ہولڈرز سیاحت کے فروغ کیلئے مختلف پروگرام ترتیب دیں ہم سپورٹ کرینگے۔ سیاحوں کے این او سی سے متعلق مسئلے پر انہوں نے کہا کہ اسے متعلقہ حکام کیساتھ ملاقات کے بعد جلد حل کردیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہتر نتائج کیلئے خیبرپختونخوا ٹورازم پولیس کو فرسٹ ایڈ بکس کیساتھ اپ گریڈ کرکے مزید تربیت دینے کے علاؤہ اضافی موٹر بائیک سے لیس کیا جا رہا ہے۔ مشیر سیاحت نے واضح کیا کہ سیاحتی مقامات پر تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا جس کیلئے اتھارٹیز کو فعال بنانے کے علاؤہ ضلعی انتظامیہ کی معاونت بھی حاصل کی جائے گی۔ اسی طرح سیاحتی مقامات کو جانے والی شاہراہوں کو بھی بہتر بنایا جائے گا جس کیلئے نئے بجٹ میں خاطر خواہ فنڈز مختص کئے جا رہے ہیں۔ زاہد چن زیب نے اعتراف کیا کہ ٹور آپریٹرز اور دیگر تمام سٹیک ہولڈرز سیاحت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور صوبائی حکومت انکی حوصلہ افزائی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ اجلاس کے شرکاء نے سٹیک ہولڈرز کی مناسبت حوصلہ افزائی اور سیاحت کی ترقی کیلئے جراتمندانہ اقدامات پر مشیر سیاحت اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور سیاحتی اہداف کے حصول میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔