چترال (نمائندہ چترال میل)گذشتہ دنوں چترال کے مقامی آن لائن اخبارات میں شاگرام میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول عمارت کی تعمیر کے ایک پراجیکٹ میں مزدوروں اور دکانداروں کے بقایاجات کی ادائیگی کے حوالے سے ایک خبر میں SRSPکا نام لیا گیا ہے جسکی وضاحت کیلئے یہ پریس ریلیز جاری کی جارہی ہے۔
درحقیقت شاگرام سکول میں اضافی کمروں کی تعمیر کے حوالے سے پراجیکٹ IMCنام کے ایک ادارے کی ہے، اسی ادارے نے مذکورہ سکول میں عمارت کی تعمیر کے لئے ٹینڈر جاری طلب کئے اور انہوں نے ہی ٹھیکیدار کا انتخاب کیا ہے۔نہ یہ پراجیکٹ SRSPکا ہے اور نہ ہی ٹھیکیدار کے انتخاب میں ایس آر ایس پی کا کوئی کردار ہے۔محکمہ تعلیم کے ہمقدم پراجیکٹ میں ایس آر ایس پی کا کردار بذات خود ایک کنسلٹنٹ کا ہے جس کی ذمہ داری میں متعلقہ عمارت کے لئے ڈیزائن کی تیاری اور کام کی نگرانی کرنا ہے، مزدوروں اور دیگر افراد کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے بحیثیت کنسلٹنٹ ایس آر ایس پی کا کوئی کردار نہیں۔اسکے باوجود مقامی مزدروں اور دیگر افراد کے مشکلات کے پیش نظر ایس آر ایس پی کے ہیڈ آفس سے آئی ایم سی کو اس بابت مطلع کردیاگیا ہے جس پر اس پراجیکٹ کے کنٹریکٹر نے بتایا کہ ایک مقامی سب کنٹریکٹر نے اس سارے عمل میں دھوکہ دہی کی ہے تاہم اس کے باوجود کنٹریکٹر اس کی ذمہ داری لیتے ہوئے بہت جلد اس مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔ اس سارے معاملے میں SRSPکا نام غلط طور پر استعمال کیا گیا ہے جس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ایس آر ایس پی ایک بار اس امر کی وضاحت کرتا ہے کہ بحیثیت کنسلٹنٹ مزدوروں یا دیگر بقایاجات کی ادائیگی میں ہمارا کوئی کردار نہیں۔
جاری کردہ: ایس آر ایس پی چترال