اکستان مسلم لیگ ن کا ایک ورکرز کنونشن ایون ریور ان میں منعقد ہوا۔جس میں بڑی تعداد میں پارٹی ورکرز اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) پاکستان مسلم لیگ ن کا ایک ورکرز کنونشن ایون ریور ان میں منعقد ہوا۔جس میں بڑی تعداد میں پارٹی ورکرز اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔ جس پر کنونشن نے جلسے کی صورت اختیارکر لی۔ اس جلسیکی صدارت مسلم لیگ ن کے رہنما صفت زرین نیکی۔ جبکہ صدر پی ایم ایل این لوئر چترال عبدالولی ایڈوکیٹ، صدر تحصیل چترال محمد کوثر ایڈوکیٹ، امیدوار این اے ون چترال شہزادہ افتخارالدین،امیدوار پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین شہزادہ خالد پرویز،چارویلو نور احمد خان بھی کنونشن میں موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتیہوئے پاکستان مسلم لیگ ن ایون کے کیرہنمااور معروف شخصیت خیرالاعظم نے کہا۔ کہ نواز شریف نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں چترال پر 60 ارب روپے سے زیادہ فنڈ خرچ کئے۔ اور لواری ٹنل، گولین ہائیڈل پاور سٹیشن جیسے بڑے پراجیکٹ مکمل کئے۔ اسی طرح کالاش ویلیز روڈ،گرم چشمہ روڈ،گیس پلانٹ جیسے میگا منصوبے منظور کئے۔ جبکہ 200 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی منظوری بھی ہو چکی تھی۔ مگر بعد میں آنے والی حکومت نے تمام کئے دھروں پر پانی پھیر دیا۔ اور نواز شریف کے ساتھ دشمنی میں چترال کے منظور منصوبوں کو کھٹائی میں ڈال دیا۔ لیکن سنجیدہ لوگ آج بھی نوازشریف کی چترال کیلئے خدمات کو نہیں بھولے۔ صدر پی ایم ایل این عبدالولی ایڈوکیٹ،محمدکوثر ایڈوکیٹ، صفت زرین،چارویلو نور احمد خان،افتخار حسین اے این پی و جاویدالرحمن راہ حق پارٹی نے کہا۔ کہ شہزادہ افتخارالدین اور شہزادہ خالد پرویز کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ دونوں میں نمایندگی کی بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ شہزادہ افتخار نے چترال کی بھر پور نمایندگی کی۔ اور چترال کے میگا پراجیکٹس ان ہی کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔ اسی طرح شہزادہ خالد پرویز نے گذشتہ حکومت میں فنڈ نہ ہونیکے باوجود ذاتی تعلق اور اثرورسوخ سے بھاری فنڈ پیدا کرکے دروش کے عوام کے مسائل حل کئے۔ کنونشن کے آخر میں شہزادہ افتخارالدین نے نواشریف حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور ایک بھرپور کنونشن کے انعقاد پر مقامی قیادت حاجی خیرالاعظم و دیگر کا شکریہ ادا کیا۔ جبکہ شہزادہ خالد پرویز نے دیگر پارٹیوں کی طرف سے ان پر اعتماد کرنے کے عمل کو قابل تحسین قرار دیا۔ اس موقع پر موجود عوام نے دونوں امیدواروں کو بھر پور طریقے سے کامیاب کرنے کی یقین دھانی کی۔کنونشن کے انعقاد سے پہلے الیکشن آفس کا افتتاح بھی کیا گیا۔