این ایچ اے کے کام کو دوبارہ چالو کرکے عوام میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کیا جائے ۔سول سوسائٹی تنظیم چترال ڈیویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم) کی پریس کانفرنس

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں سڑکوں کی تعمیر وبحالی کے لئے کوشان سول سوسائٹی تنظیم چترال ڈیویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم) کے صدر وقاص احمد ایڈوکیٹ نے چترال شندور روڈ اور کالاش ویلیز روڈ پر کام کی بندش پر نہایت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں، کورکمانڈر 11کور، چیف سیکرٹری، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، چیرمین این ایچ اے اور دوسرے حکام سے اپیل کیا ہے کہ ان سڑکوں پر این ایچ اے کے کام کو دوبارہ چالو کرکے عوام میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کیا جائے کیونکہ پکی سڑکوں کو پہلے ہی کھنڈرات میں بدلنے سے عوام انتہائی مشکلات میں مبتلاہیں۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں سی ڈی ایم کی سینئر قائدیں لیاقت علی، شاہ کریز، عنایت اللہ اسیر، عبداللہ اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چترال معدنیات سے مالامال اور سیاحت کے لئے قدرتی حسن سے مالامال ہے اور ان دونوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے سڑکوں کا ہونا بنیادی اہمیت رکھتی ہے اس لئے سی ڈی ایم سڑکوں کی تعمیر کا پرزور مطالبہ کرتی ہے جبکہ چترال میں معاشی ترقی اور یہاں سے غربت میں کمی لانے کے لئے چھوٹے پیمانے پر معدنیا ت نکالنے کے لئے مقامی باشندوں کو فی الفور لائسنس جاری کئے جائیں کیونکہ معاشی استحکام کے حصول کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کورکمانڈر پشاور، آئی جی ایف سی اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو ان کے دورہ چترال کے دوران چترا ل میں کیڈٹ کالج کی تعمیر اور قیام کے اعلان کی یاددہانی کراتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے پر عملی اقدامات کئے جائیں۔ سی ڈی ایم کے سربراہ نے علاقے کی ترقی میں دیگر ممالک سے تجارت کی پیش نظر چترال کے سرحدات ارندو پھاٹک، دورہ پاس، گبور شاہ سدیم پاس اور بروغل پاس کو جائز تجارت کے لئے کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے گزشتہ دنوں کورکمانڈر پشاور کی ہدایت پر پشاور میں منعقدہ ٹورزم پر سپمپوزیم کی سفارشات کے لئے بیرونی سیاحو ں کے لئے این او سی کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں مزید آسانی پیداکرنے کے لئے لویر اور اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر صاحبان کو سیاحوں کی ویز ا میں ایکسٹنشن دینے کی اختیارات تفویض کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ وقاص احمد ایڈوکیٹ نے تنظیم کی ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس کے حوالے سے اپر اور لویر چترال سے صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کے امیدواروں سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ چترال کو درپیش مسائل خصوصی طور پر چترال کے سڑکوں اور معدنیات کے لیز کو چھوٹے پیمانے پر مقامی انوسٹروں کو گرانٹ کرنے کے سلسلے میں اپنی ترجیحات میں نمایان طور پر شامل کرے۔