چترال (نمائندہ چترال میل) گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال کے زیرا ہتمام سائنس اینڈ آرٹ نمائش اتوار کے روز احتتام پذیر ہوئی جس میں لویر چترال کے ضلعے سے درجنوں پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے سکولوں ا ور کالجوں کے طلباء وطالبات نے جوش وخروش سے حصہ لیا۔ احتتامی تقریب میں ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان مہمان خصوصی تھے جس نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر محمود غزنوی، سکول پرنسپل فضل سبحان اور محکمہ تعلیم ک دوسرے افسران کے ساتھ نمائش میں نمایان کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والوں میں انعامات اور شیلڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈی سی لویر چترال نے کہاکہ چترال میں بچوں اور بچیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور وہ اس لحاظ سے خیبر پختونخوا میں کسی بھی شہر اور علاقے کے اسٹوڈنٹس سے کم نہیں ہیں جس کا مظاہر ہ انہوں نے سائنس اور آرٹ کے مختلف شعبوں میں اپنے پراجیکٹ اور ماڈلز کے ذریعے مظاہرہ کیا۔ انہوں نے طالب علموں پر زور دیاکہ وہ موبائل فون پر اپنا وقت بے جا ضائع کرنے کی بجائے کتابوں کے ساتھ اپنا رشتہ ناطہ مضبوط کرے جوکہ انہیں کامیابی کے راستے پر لے جاسکتی ہیں اور مسابقت کے آنے والے دور کے لئے انہیں اپنے آپ کو ہر لحاظ سے تیار رکھنا ہے۔ ا نہو ں نے منظم اور مربوط بنیادوں پر سائنس اینڈ آرٹ نمائش کا انعقاد ممکن بنانے پر سکول پرنسپل فضل سبحان اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ایسی سرگرمیوں سے اسٹوڈنٹس کی مخفی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آجاتی ہیں اور نوجوان نسل کا ٹیلنٹ ضائع ہونے سے بچ جاتی ہے۔ انہوں نے اسٹوڈنٹٹس اور ان کے تعلیمی اداروں کے جملہ مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ وہ کسی بھی اپنے حل طلب مسائل لے کر ان کے پاس آسکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈی ای او محمود غزنوی نے بھی فضل سبحان کی قیادت میں سکول انتظامیہ کی کاوشوں کی داد دیتے ہوئے کہاکہ اس ایونٹ کو مسلسل دوسری مرتبہ منانا بہت ہی قابل قدر کام ہے جبکہ اس سال اسے ڈویژنل سطح پر منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جوکہ بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر منسوخ کردیا گیا۔ انہوں نے کوالٹی ایجوکیشن کے سلسلے میں ہم نصابی سرگرمیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اسے مزید ترقی دینے کے سلسلے میں ضلعی ا نتظامیہ کی کردار کو ناگزیر قرار دیا اور موجودہ ڈی سی کی حوصلہ افزائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بعدازاں نمائش میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے جن میں مڈل کلاس اور ہائی کلاسوں کی الگ الگ کٹیگریاں شامل تھیں۔ ہائی کٹیگری میں گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال نے ریاضی، آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول نے فزکس، کمپیوٹر سائنس اور کیمسٹری میں، گورنمنٹ گرلز کالج دروش نے ایمبرائڈری اور پینٹنگ میں، گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول د نین نے بیالوجی اور گورنمنٹ گرلز کالج چترال نے خطاطی میں پہلی پوزیشن کے حقدار قرار پائے۔ مڈل کٹیگری میں گورنمنٹ گرلز مڈل سکول سین لشٹ نے پنٹینگ،گورنمنٹ گرلز ہائی سکول موڑدہ نے ایمبرائڈری، گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ژوغور نے خطاطی میں پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ دوسری اور تیسری پوزیشن میں گورنمنٹ ہائی سکول کوجو اور گورنمنٹ ہائی سکول سویر کے طلباء نے نصف درجن سے ذیادہ انعامات حاصل کرلی۔ چترال (نمائندہ ) گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال کے زیرا ہتمام سائنس اینڈ آرٹ نمائش اتوار کے روز احتتام پذیر ہوئی جس میں لویر چترال کے ضلعے سے درجنوں پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے سکولوں ا ور کالجوں کے طلباء وطالبات نے جوش وخروش سے حصہ لیا۔ احتتامی تقریب میں ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان مہمان خصوصی تھے جس نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر محمود غزنوی، سکول پرنسپل فضل سبحان اور محکمہ تعلیم ک دوسرے افسران کے ساتھ نمائش میں نمایان کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والوں میں انعامات اور شیلڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈی سی لویر چترال نے کہاکہ چترال میں بچوں اور بچیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور وہ اس لحاظ سے خیبر پختونخوا میں کسی بھی شہر اور علاقے کے اسٹوڈنٹس سے کم نہیں ہیں جس کا مظاہر ہ انہوں نے سائنس اور آرٹ کے مختلف شعبوں میں اپنے پراجیکٹ اور ماڈلز کے ذریعے مظاہرہ کیا۔ انہوں نے طالب علموں پر زور دیاکہ وہ موبائل فون پر اپنا وقت بے جا ضائع کرنے کی بجائے کتابوں کے ساتھ اپنا رشتہ ناطہ مضبوط کرے جوکہ انہیں کامیابی کے راستے پر لے جاسکتی ہیں اور مسابقت کے آنے والے دور کے لئے انہیں اپنے آپ کو ہر لحاظ سے تیار رکھنا ہے۔ ا نہو ں نے منظم اور مربوط بنیادوں پر سائنس اینڈ آرٹ نمائش کا انعقاد ممکن بنانے پر سکول پرنسپل فضل سبحان اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ایسی سرگرمیوں سے اسٹوڈنٹس کی مخفی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آجاتی ہیں اور نوجوان نسل کا ٹیلنٹ ضائع ہونے سے بچ جاتی ہے۔ انہوں نے اسٹوڈنٹٹس اور ان کے تعلیمی اداروں کے جملہ مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ وہ کسی بھی اپنے حل طلب مسائل لے کر ان کے پاس آسکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈی ای او محمود غزنوی نے بھی فضل سبحان کی قیادت میں سکول انتظامیہ کی کاوشوں کی داد دیتے ہوئے کہاکہ اس ایونٹ کو مسلسل دوسری مرتبہ منانا بہت ہی قابل قدر کام ہے جبکہ اس سال اسے ڈویژنل سطح پر منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جوکہ بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر منسوخ کردیا گیا۔ انہوں نے کوالٹی ایجوکیشن کے سلسلے میں ہم نصابی سرگرمیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اسے مزید ترقی دینے کے سلسلے میں ضلعی ا نتظامیہ کی کردار کو ناگزیر قرار دیا اور موجودہ ڈی سی کی حوصلہ افزائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بعدازاں نمائش میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے جن میں مڈل کلاس اور ہائی کلاسوں کی الگ الگ کٹیگریاں شامل تھیں۔ ہائی کٹیگری میں گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال نے ریاضی، آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول نے فزکس، کمپیوٹر سائنس اور کیمسٹری میں، گورنمنٹ گرلز کالج دروش نے ایمبرائڈری اور پینٹنگ میں، گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول د نین نے بیالوجی اور گورنمنٹ گرلز کالج چترال نے خطاطی میں پہلی پوزیشن کے حقدار قرار پائے۔ مڈل کٹیگری میں گورنمنٹ گرلز مڈل سکول سین لشٹ نے پنٹینگ،گورنمنٹ گرلز ہائی سکول موڑدہ نے ایمبرائڈری، گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ژوغور نے خطاطی میں پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ دوسری اور تیسری پوزیشن میں گورنمنٹ ہائی سکول کوجو اور گورنمنٹ ہائی سکول سویر کے طلباء نے نصف درجن سے ذیادہ انعامات حاصل کرلی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات