پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کامران خان بنگش کے خلاف پولیس اسٹیشن چترال میں تعزیرات پاکستان کے تحت ایف آئی آر درج

Print Friendly, PDF & Email

 

چترال (نمائندہ چترال میل) خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کامران خان بنگش کے خلاف پولیس اسٹیشن چترال میں تعزیرات پاکستان کے دفعات 120اور 153کے تحت کیس درج ہو گیا ہے جبکہ اس نے جمعرات کے روز پشاور میں عدالت سے راہداری ضمانت حاصل کرلی ہے جس کے بعد وہ 6نومبر کو چترال پولیس کے سامنے حاضر ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق سٹی پولیس اسٹیشن چترال میں 27اکتوبر کو درج شدہ ایف آئی آر کے مطابق کفایت الرحمن ولد مصور خان ساکنہ موڑدہ نے پولیس کو دی گئی درخواست میں استدعا کیا ہے کہ وہ ایک محب وطن شہری ہے اور پی ٹی آئی لیڈر کامران بنگش کے فیس بک آئی ڈی سے شئیر ہونے والی تقریروں اور دوسرے مواد سے پریشان ہے کیونکہ ان میں لوگوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسائی جاتی ہیں اور ان کی وجہ سے اداروں کے بارے پاکستانی نوجوانوں کو غلط تاثر جارہی ہے اور لوگ اداروں اور ریاست سے بدظن اور مایوس ہوتے جارہے ہیں۔ درخواست گزار نے کامران خان بنگش کے خلاف لوگوں کو اداروں کے خلاف اکسانے اور ریاست کے خلاف مایوسی پھیلانے پر قانونی کاروائی عمل میں لانے کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کے مطابق چترال پولیس کی طرف سے کیس کے اندراج اور ان کو طلب کرنے پر وہ جمعرات کے روز کسی وقت چترال پہنچنے والے تھے مگر پشاور میں راہداری ضمانت حاصل کرنے کے بعد وہ پیر کے روز چترال پہنچنے والے ہیں۔