ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور محکمہ ایجوکیشن کے زیرِ اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نمائندہ چترال میل )جیسا کہ 27 آکتوبر کا دن پاکستان بھر میں یوم سیاہ کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے اسی طرح اپر چترال میں بھی آج یوم سیاہ کشمیر منایا گیا۔ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر اپر چترال کے لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہاں سکول کے بچے،سول سوسائٹی کے افراد،تجار یونین بونی و دیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ نظامت استاد حیدر علی نے کی صدارت ضلعی ایجوکیشن افسر مفتاح الدین نے کی جبکہ مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر فدالکریم تھے۔پروگرام کو جاندار بنانے کے لیے تمام ادارے مزمتی بینرز اویزان کیے ہوئے تقریب میں موجود تھے۔تلاوت کلام پاک سے آغاز ہوا سکول کے بچے بچیاں حمد،نعت اور ترانے پیش کی مقررین میں چیرمین بورڈ اف انٹر میڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن پشاور پروفیسر نصراللہ خان یوسفزئی،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر فدالکریم،اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اپر مفتاح الدین شامل تھے۔چیرمین بورڈ پشاور خصوصی طور پر شریک ہوئے جو ذاتی فرائض نبھانے کے عرض بونی میں موجود تھے۔ آپ کی اچانک شرکت سے تقریب کی اہمیت میں نہ صرف مزید اضافہ ہوا بلکہ علاقے کی طلبہ کے دیرینہ مسلے بھی حل ہوئے۔ جو سکول کے طلبا کے داخلہ فارم اور فیس جمع کرنے کی سہولت اپر چترال میں نہ تھی درخواست پر چیرمین نے دونوں مسلے موقع پر حل کرنے کے احکامات جاری کردی اس طرح اپر چترال میں پشاور بورڈ کی کیمپ آفس قائم ہوگی اور داخلہ فیس چترال کے بجائے لوکل بینک کے تواسط وصول کیے جائینگے علاقے کے لوگ چیرمین پروفیسر نصراللہ خان کی بروقت اقدام کو پزیرائی بخشی۔چیرمین نے اس موقع پر خطاب فرماتے ہوئے مسلہ کشمیر اور یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے تاریخی حوالوں کے ساتھ مدلل گفتگو کی اور پر جوش انداز میں نعرہ بھی لگوائے۔ مہمان خصوصی اور صدر تقریب کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی شدید الفاظ میں مزمت کی۔بعد میں ڈسٹرکٹ یوتھ افسر کی طرف سیبچوں کے حوصلہ افزائی کے لیے انہیں شیلڈز دیے گئے جو حمد، نعت اور ترانے پیش کیے تھے۔ شریک نمایاں شخصیات میں ڈی پی او اپر چترال محمدعلیم جان،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اپر،ڈی ایچ او اپر چترال ٹی ایم اے مستوج،ٹی ایم او موڑکھو،ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر،1122 کے نمائندہ گاں،سول ڈیفنس کے کارکن،محکمہ فوڈ اور پبلیک ہیلتھ کے نمائیندے اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر وغیرہ موجود تھیبعد میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھاتے ہوئے چوک بونی تک احتجاجی ریلی منعقد کی گئی جوچوک پہنچ کر اختیتام پذیر ہوا۔