چترال کے مفاد میں خدمت کے جذبے کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ۔ معروف سیاسی رہنما چیرمین تحصیل کونسل دروش شہزادہ خالد پرویز

Print Friendly, PDF & Email

 

چترال (محکم الدین) چترال کے معروف سیاسی رہنما اورچیرمین تحصیل کونسل دروش شہزادہ خالد پرویز نے کہا ہے۔ کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سیاسی طور پر ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ الیکشن کیلئے ایک مضبوط الائنس بننے جا رہا ہے۔ جو صوبے میں حکومت بنانے کے قابل ہوگی۔ اس لئے اس نے سیاسی حالات کا ادراک کرتے ہوئے چترال کے مفاد میں خدمت کے جذبے کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا باقاعدہ اعلان نئی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر 31 اکتوبر کو چترال میں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ چترال شہر میں میڈیا کے نمایندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے کوئی کدورت نہیں، انہوں نے بہت محبت دی،احترام دیا، تحصیل کونسل کیلئے مجھے امیدوار نامزد کیا۔جس میں مجھے کامیابی ملی۔مجھے ایم این اے کی نشست کیلئے بھی امیدوار نامزد کیا گیا۔جس کیلئے میں ان کا انتہائی مشکورو ممنوں ہوں۔ لیکن موجودہ وقت میں سیاسی حالات یکسر بدل چکے ہیں۔ ملک میں اور خاص کر ہمارے صوبے میں آنے والی حکومت پیپلز پارٹی کے موافق نہیں۔ اس لئے چترال کی خدمت کے جذبے اور چترال کے مفاد کے پیش نظر مجھے اپنی سیاسی حکمت عملی تبدیل کرنی پڑ رہی ہے۔ جس کیلئیتحصیل دروش اور تحصیل چترال کے عوام سے مشاورت کرنے پر میرا بھر پور ساتھ دیا ہے۔ اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کی ترقی اور مفادات کا زیادہ تر تعلق صوبائی حکومت سے ہے۔ اس لئے میں صوبائی حکومت میں چترال کی نمایندگی میں چترال کیلئے زیادہ خیر دیکھ رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا۔ کہ وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کے امکانات ہیں۔اس کے مقابلے میں ہمارے صوبے میں ن لیگ کی حکومت بننے کا امکان نظر نہیں آتا۔اس لئے سیاسی طور پر جس پارٹی میں شمولیت اختیارکرنے جارہاہوں۔ اس کی حکومت بننے کے امکانات سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا۔ کہ شہزادہ افتخار کی سیاست اور میری طرز سیاست میں واضح فرق ہے۔ میری نظر یں صوبے کے سیاسی حالات پر ہیں۔ کیونکہ چترال کے مسائل کا براہ راست تعلق صوبائی حکومت سے ہے۔ جبکہ شہزادہ افتخار وفاقی سیاست کو اہمیت دیتے ہیں۔ اور مرکزی سیاسی حالات کے تناظر میں اپنی سیاسی حکمت عملی مرتب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مرکز اور صوبے کے سیاسی حالات بالکل مختلف ہیں اس لئے ہماری ترجیحات مختلف ہیں۔ سیاست میں یہ کوئی انہونی بات بھی نہیں ہے۔ تاہم دونوں کا مقصد چترال کی تعمیر و ترقی اور چترال کے مسائل کے حل کیلئے جدو جہد ہے۔ شہزادہ خالد پرویز نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا۔ کہ میں نے چترالی عوام کے مشورے سے نئی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔اور انشا اللہ چترالی عوام کے تعاون سے الیکشن لڑوں گا۔اور چترال کے لوگوں سے امید رکھتا ہوں۔ کہ وہ میری سیاسی حکمت عملی سے اتفاق کرتے ہوئے چترال کی تعمیرو ترقی کی خاطر مجھے سپورٹ کریں گے۔ الیکشن کیلئے کافی وقت ہے۔ انشااللہ الیکشن شیڈول کے اعلان تک ملکی حالات بھی سدھر جائیں گے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا۔ کہ میں بلدیاتی نظام سے مایوس ہو کر خود کو تحصیل چیرمین شپ سے علیحدہ کر رہا ہوں۔ میری تحصیل چیرمین شپ سے علیحدگی چترال کے مفاد میں ہے۔ 102 بلدیاتی ناظمیں عوامی ووٹ لے کر فنڈ کی عدم دستیابی کے باعث جن مشکلات سے دوچار ہیں۔ اس کا ادراک دوسروں کو نہیں ہے۔ اگر اللہ تعالی نے صوبائی اسمبلی میں جانے کا موقع دیا۔ تو انشااللہ ویلج کونسلوں کے مالی مشکلات حل کرنے اور چترال کی ترقی کیلئے بھر پور کوشش کروں گا۔