چترال (نما یندہ چترال میل) اپراور لویر چترال کے دو مختلف مقامات پر دو خواتین نے خودکشی کرلی۔ خودکشی کا پہلا واقعہ اپر چترال کے گاؤں زنگ لشٹ میں پیش آیا جہاں ایک 26سالہ شادی شدہ خاتون مسماۃ حلیمہ بی بی زوجہ فدا علی شاہ نے مال مویشیوں کے باڑ کے اندر اپنے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔ سب ڈویژنل پولیس افیسر موڑکھو تورکھو بہادر خان نے بتایاکہ خاتون دو بچوں کی ماں تھی اور وقوعہ کے وقت ان کا شوہر گھر پر موجود نہ تھا جبکہ فوری طور پر خودکشی کی وجہ معلوم نہ ہوسکی اور یہ گھریلو ناچاقی کا شاخسانہ ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے ان کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ مقامی پولیس نے ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری شروع کردی ہے۔ اسی طرح خود کشی کے دوسرا واقعہ لویر چترال کے گاؤں بیل پھوک میں پیش آیا جہاں ایک انٹرمیڈیٹ کا طالبہ نوشین رحمت دختر رحمت خان نے مبینہ طور پر آغا خان یونیورسٹی کے بی ایس نرسنگ میں داخلے کے لئے منعقدہ امتحان میں ناکامی پر دلبرداشتہ ہوکر گھر کے مہمان خانے میں پنکھے کے ساتھ اپنے آپ کو باندھ کر زندگی کا چراغ گل کردیا۔ سٹی پولیس اسٹیشن نے ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری شروع کردی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات