گزشتہ حکومت کے دور میں وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود کی طرف سے چترال میں این ایچ اے کی سڑکوں کے لئے منظور کردہ رقم اب ریلیز ہورہے ہیں۔فضل الرحمن چترالی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما فضل الرحمن چترالی نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے دور میں وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود نے چترال میں این ایچ اے کی سڑکوں کے لئے منظور کردہ رقم اب ریلیز ہورہے ہیں اور دروش چترال روڈ پر دو دنوں کے اندر کام شروع ہونے والی جبکہ گرم چشمہ روڈ اور بمبوریت روڈ پر کام کا آغاز بہت جلد ہوگا اور چترال شندور روڈ کے لئے بھی خطیر رقم ریلیز ہوگئی ہے اور یہ جے یو آئی حکومت کا چترال کے لئے ایک تخفہ ہے جس کے لئے جمعیت کی قیادت خراج تحسین کے لائق ہے۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگلے الیکشن میں جے یو آئی کی طرف سے قومی اسمبلی کا متوقع امیدوار کے طور پراس نے گزشتہ دور حکومت میں چترال سے متعلق تمام مسائل متعلقہ وفاقی وزراء کے ساتھ اٹھاتے رہے اور انہیں حل کرنے کی طرف پیش رفت کی لیکن چترال کے ایم این اے اور ایم پی اے خواب غفلت میں سوئے رہے جوکہ قابل مذمت ہے اور وزیر اعلیٰ کے اقلیتی مشیر وزیر زادہ نے بھی چترال کی ترقی کے لئے کچھ نہ کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ روڈ سمیت دوسرے ترقیاتی منصوبہ جات میں معیارار مقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور وہ یہ کام پوری معیار کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچاکر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے ٹی ایم اے چترال میں گزشتہ چھ ماہ سے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر شدید تحفظات کو اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکمرانوں کے لئے رونے کا مقام ہے کہ اپنی ملازمین کو تنخواہ نہیں دے سکتے جبکہ شندور میں جشن منانے اور دوسرے لہولعب کے لئے ان کے پاس کثیر رقم موجود ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ صفائی کا عملہ ہڑتال پر ہونے کی وجہ سے چترال شہر گندگی اور غلاظتوں سے بھر گئی ہے اور کسی بھی وقت بیماریوں کا وبا پھوٹ سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر جے یو آئی نے سابق ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن کو اگلے الیکشن میں دوبارہ ٹکٹ دینے کی غلطی کا ارتکاب کرے تو اس کے تباہ کن نتائج برامد ہوں گے کیونکہ ان کی شکست یقینی ہے۔