داد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔پا ک فوج کا اعزاز
خبر آئی ہے کہ عالمی ادارہ گلو بل فائرپاور نے پا ک فو ج کو دنیا کی ساتویں طاقتور ترین فوج قرار دیا ہے رپورٹ کے مطا بق 2019کے بعد پا ک فوج کی عالمی پوزیشن میں 8درجہ بہتری آئی ہے نئی رپورٹ کے مطا بق جا پا ن، فرانس، برازیل، اسرائیل، جر منی اور کینڈا کو پا کستان کی مسلح افواج نے پیچھے چھوڑ دیا ہے رپورٹ کی رو سے گذشتہ ایک سال کے اندر پا ک فوج نویں نمبر سے ساتویں نمبر پر آگئی گلو بل فائر پاور سائنسی اور دفاعی طریقہ کار کے تحت دنیا بھر میں قومی فو جوں کی رینکنگ کر تی ہے اس رینکنگ میں امن اور جنگ کی حا لتوں میں فو ج کے مضبوط کر دار فوج کے نظام تربیت، عالمی سطح کی مشقوں میں کسی فوج کی صلا حیت، اقوام متحدہ کے امن مشن کے اندر کسی فو ج کی خد مات اور دیگر 50پیما نوں کی مدد سے فو جوں کی در جہ بندی کی جا تی ہے اور اس درجہ بندی میں کسی کا لحا ظ نہیں کیا جا تا اس سے پہلے عالمی سطح پر یو نیور سٹیوں کی رینکنگ آئی تھی یونیورسٹیوں کی در جہ بندی میں پا کستان سے سر کاری شعبے کی جن یو نیور سٹیوں کو جگہ دی گئی اُن میں پا ک فو ج کے زیر انتظام یو نیور سٹیاں اول اور دوم نمبر پر آئی تھیں عالمی رینکنگ میں جگہ بنا نے کے لئے نظم و نسق کی اعلیٰ مثا لوں کا بڑا دخل ہوتا ہے پا ک فو ج کے زیر انتظام یو نیور سٹیوں کی یہ خصو صیت ہے کہ وہ اپنے اسا تذہ اور طلبہ کو ساراسال تحقیق میں مصروف رکھتی ہیں اور ان کا ہر تحقیقی منصو بہ یا پرا جیکٹ کسی بڑی صنعت اور ما رکیٹ کے ساتھ منسلک ہوتا ہے یعنی الما ری میں رکھنے کے لئے پرا جیکٹ نہیں ہوتا بلکہ عملی زند گی میں کا م آنے اور آمدن بڑھا نے والا پرا جیکٹ ہو تا ہے یہی وجہ ہے کہ فوج کے زیر انتظام یو نیور سٹیوں سے ڈگری لینے والوں کو آسا نی سے روز گارمل جا تا ہے ان کو بے روزگاری کا اندیشہ اور خد شہ یا خوف نہیں ہوتا پا ک فو ج نے دنیا کی ساتویں بڑی فو ج ہونے کا اعزاز حا صل کر کے ایک بار پھر قو م کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے اور یہ اعزاز بڑی محنت، جا نفشانی سے حا صل ہوا ہے اس اعزاز کے لئے پا ک فو ج نے جا نوں کی قربا نیاں دیں جا نی قر با نی کے ضمن میں پا ک فو ج کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ اس کے جوا نوں کے شا نہ بشا نہ افیسروں کی بڑی تعداد شہا دت کا رتبہ حا صل کر تی ہے ایک ستاری دو ستاری اور تین ستاری جنرل بھی جا م شہادت نو ش کرنے والوں میں شا مل ہو تے ہیں ہماری سیا سی جما عتوں کے منشور کا یہ اہم نکتہ رہا ہے کہ ملکی اداروں کو مستحکم کیا جا ئے اگر اداروں کے استحکا م کے آئینے پر نظر دوڑائی جا ئے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو تی ہے کہ ملکی اداروں میں پا ک فو ج سب سے مستحکم ادارہ ہے یہ واحد قومی ادارہ ہے جو ہر حکومت کی تو قعات پر پورا اتر اہے اور یہ واحد قومی ادارہ ہے جس نے امن اور جنگ میں قوم کو ما یو س نہیں کیا اسلا می تاریخ میں فو جی طاقت کو اولین تر جیح بنا نے کی بے شمار مثا لیں ملتی ہیں نبی اخرالزمان ﷺ نے ہجر ت سے لیکر اپنے وصال تک دعوت اور جہا د کو پہلی تر جیح قرار دیا دعوت اور تعلیم پر صحا بہ ؓ نے اپنے وقت کا زیا دہ حصہ صرف کیا جہا د کی تیاری پر صحا بہ ؓ نے ما ل اور جا ن لگا یا جہا د کے لئے تیا ری کی ضرورت پڑی تو حضرت عمر فاروق ؓ نے اپنے گھر کا ادھا ما ل اٹھا کر لا یا حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے اپنے گھر کا پورا مال لا کر نبی کریم ﷺ کے قدموں میں ڈھیر کر دیا حضرت عثمان غنی ؓ اور حضرت عبد الرحمن بن عوف ؓ کو مسلما نوں کا خزانہ کہا جا تا تھا نبی کریم ﷺ نے اپنی بیماری کے دوران بھی جیش اسامہ کو حضرت اسامہ بن زید ؓ کی قیا دت میں کبار صحا بہ کے ساتھ جہا د پر روانہ کیا حضرت عمر فاروق ؓ کے دور میں مجا ہدین کو با قاعدہ فو ج کی طرح منظم کیا گیا روم و فارس کی سلطنتیں اس دور میں فتح ہوئیں اسلا م کے دشمنوں کو بھی اس کا اعتراف ہے 1970کی دہا ئی میں اسرائیلی وزیر اعظم گولڈ مئیر کا انٹر ویو بڑا مشہور ہوا تھا صحا فی نے سوال کیا کہ محدود وسائل اور چھوٹا ملک ہونے کے باوجود آپ اسرائیل کو فو جی طاقت کیوں بنا رہی ہیں؟ مسزگولڈ مئیر نے جوا بدیا کہ میں نے مسلما نوں کے پیغمبر کی سیرت کا گہرا مطا لعہ کیا ہے ان کی وفات کے وقت گھر میں کھا نا نہیں تھا سونا چا ندی نہیں تھا کوئی اور دولت نہیں تھی اس کے باو جود تلواریں تھیں ڈھال اور نیزے تھے گویا کہ وہ بھو کا رہ کر بھی فو جی ضروریات سے غا فل نہیں رہتا تھا، مو جودہ حالات میں دنیا کے اندر قوموں کی بقا کا راز فو جی طا قت پر منحصر ہے شکر کا مقا م یہ ہے کہ پا ک فوج دنیا کی ساتویں بڑی فو ج بن چکی ہے۔