چترال ( نما یندہ چترال میل) پولیس جوان محکمے کا اثاثہ ہے ان کے فلاح بہبود کا بھرپور خیال کیا جائے گا۔جوانوں کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ ڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ خان کی ہدایت پر پولیس لائن میں دربار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ڈی۔ایس۔پی۔ہیڈکوارٹر احمد عیسی سمیٹ تمام سرکل ایس۔ڈی۔پی۔اوز, ایس۔ایچ۔اوز, ٹورازم پولیس,لیڈی کنسٹبلان, ایلٹ فورس,سی۔ٹی۔ڈی,اسپیشل برانچ, ایف۔ار۔پی۔ اور مخلتف شعبہ جات سے تعلق رکھنے دیگر افسران و جوانان نے شرکت کی۔ڈی۔پی۔او لوئر چترال نے دربار میں شریک پولیس افسران و جوانوں کے مسائل اور شکایات سنیں اور موقع پر ان کے حل کرنے کے احکامات جاری کیے۔دربار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی۔پی۔او لوئر چترال نے کہاکہ پولیس جوان اپنی ڈیوٹی نہایت ایمانداری اور مستعدی سے سر انجام دیں۔ایس۔ایچ۔اوز اور محرر اسٹاف تھانے آنے والے سائلین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔اللہ تعالی نے ہمیں عوام کی خدمت کے لئے چنا ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈی۔پی۔او نے کہا کہ تمام شعبہ جات اور تھانوں میں میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی کرکے پولیس کلچرل میں تبدیلی لائیں گے۔انھوں نے جوانوں پر زور دیا کہ اپنی قابلیت اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں صرف سپہ سالار سے تبدیلی ممکن نہیں ٹیم ورک, محنت اور دیانتدری سے ہی تبدیلی ممکن ہے۔ڈی۔پی۔او نے مزید کہا ہے کہ لوئر چترال قدرتی حسن سے مالا مال ہے پر امن فضاء اور خوشگوار ماحول بھی یہاں کی ایک بہت بڑی خاصیت ہے۔یہاں پولیسنگ کا معیار بہت بہتر رہا ہے۔یہاں سالانہ ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں کا آنا جانا رہتا ہے اس سلسلے میں ٹوارازم پولیس کا آغاز کیا گیا ہے۔ پولیس کے کردار گفتار اور انداز بیان سے شفقت, اعلی ظرفی اور احترام انسانیت کی عملی جھلک نظر آنی چاہیے ڈی۔پی۔او نے کہا کہ موجودہ حالات میں خیبرپختونخواہ پولیس حالات جنگ سے گزر رہی ہے ایسے نازک حالات میں امن امان کی صورتحال کو بحال رکھتے ہوئے اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سے چوکس رہ کر سرانجام دیں۔دوران ڈیوٹی ہلمٹ اور جیکٹ کا استعمال یقینی بنائیں۔جوانوں کی تھوڑی سی تکلیف افسران پر نہایت سخت گزارتی ہے آپ کی معمولی غفلت سے آپ کے خاندان سمیت پوری فورس غمزدہ ہوتی ہے پولیس فرنٹ لائن پر دہشت گردی کا مقابلہ کررہی ہے۔ دہشت گرد اپنے بزدلانہ حرکتوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے لیکن ساتھ میں اپنی حفاظت کا خیال بھی رکھنا پڑتا ہے۔ڈی۔پی۔او نے تمام افسروں کو سختی سے ہدایت کہ کہ وہ اپنے علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر اور منشیات فروشوں پر کڑی نظر رکھیں, منشیات فروش کسی بھی قسم کے رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھیں۔