چترال (نما یندہ چترال میل) تھانہ سٹی لوئر چترال میں آرا مشین واقع پرانا سبزی منڈی چترال میں چوری کے وردات کی ایک رپورٹ درج ہوئی تھی۔
ایس ڈی پی او سٹی جمال شاہ کی سربراہی میں ایس۔ایچ۔او تھانہ سٹی چترال SI منیرالملک نے PASi ظفر عالم کی قیادت میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی۔ جس نے تفتیش کے عمل میں جدید سائنسی طریقہ کار کو بروکار لاتے ہوئے وردات میں ملوث ملزمان ثنائاللہ ولد عبدالقیوم,سہراب احمد ولد محمد ادریس ساکنان شیشی لشٹ دروش اور ذاکر اللہ ولد امیر نواز سکنہ اورغوچ کو ٹریس کرکے ان کے قبضے سے سرقہ شدہ 8 نک لکڑیاں (63.3 فٹ) برامد ک کئے۔اس کے علاوہ چوری کے وردات میں استعمال ہونے والی گاڑی از قسم مزدہ کو بھی قبضہ پولیس کیا۔عوامی مفاد کے پیش نظر ٹیمبر مافیا کے خلاف مؤثر کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے