چترال (نما یندہ چترال میل) یو این ڈی پی پاکستان نے اتوار کے دن پہاڑوں کا عالمی دن منایا جس میں پاکستان کی شاندار پہاڑی سلسلوں اور گلیشیرز کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا جبکہ اس سال اس دن کے لئے متعین کردہ خیال ویمن موو ماونٹینزیعنی ‘خواتین پہاڑی کے نگہبان’تھا جس پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔ یواین ڈی پی پاکستان کے GLOF-II پراجیکٹ کے زیراہتمام موسمیاتی تبدیلیوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والے اثرات کے بارے میں بیداری بھی پیدا کی۔ خواتین اور آفات بالخصوص گلیشیائی جھیلوں کے پھٹ جانے سے سیلاب (گلاف) کے نتیجے میں ہونے والی آفات وتباہی کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے پہاڑوں کے دامن میں بسنے والے کیونیٹیز کو تیار کرنے کے لئے لیے منعقدہ تقریب نے اسکول اور کالج کے طلباء میں آگہی اور بیداری پیدا کیا گیا جبکہ ماحولیاتی ماہرین، حکومتی نمائندوں، ماہرین تعلیم، اور کمیونٹی کے اراکین نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے خواتین کو مقامی ثقافت کی محافظین کے طور پر بھی تسلیم کیا جو دیسی طریقوں کو نافذ کرنے اور آنے والی نسلوں کے لیے علم کو بروئے کار لانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور مختلف روپ میں ان کی خدمات کی اہمیت کو واضح کیا گیا۔ اس موضوع پر تقریری، پینٹنگ اور ڈرائنگ کے مقابلے بھی منعقد ہوئے اور جیتنے والوں کو انعامات اور یادگاری شیلڈز سے نوازا گیا۔ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ماحولیات خیبرپختونخوا منہاس الدین نے اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑ ماحولیاتی ہاٹ سپاٹ ہیں اور ہماری کمیونٹیز کی بقا کے لیے بے شمار قدرتی وسائل فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ان پہاڑوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور لاکھوں لوگوں کے لیے میٹھے پانی کی سپلائی کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر خواتین جو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ خواتین خاص طور پر متاثر ہوتی ہیں، کیونکہ ان کی کمزوری کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔
GLOF-II پروجیکٹ کے صوبائی کوآرڈینیٹر شہزادہ اقتدار الملک نے کے پی کے پانچ اضلاع میں آٹھ مختلف وادیوں میں برفانی جھیلوں کے سیلاب سے نکلنے والے سیلاب کو بڑھانے کے لیے منصوبے کے کام پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہاکہ گلوف ٹو پراجیکٹ یواین ڈی پی کا ایک اہم پراجیکٹ ہے جوکہ گرین کلائمیٹ فنڈ کی تعاون سے حکومت پاکستان کی وزارت ماحولیات کے زیر اہتمام کام کرتی ہے۔
GLOF-II پروجیکٹ کے ذریعے قائم کی گئی کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کمیٹی (CBDRMC) کی کمیونٹی ممبر محترمہ فاطمہ نے انہیں بااختیار بنانے میں پروجیکٹ کی کوششوں کا اعتراف کیا اور کہاکہ میں آج یہاں اپنی کمیونٹی کی نمائندگی کر رہی ہوں اور ہمارے لیے اس طرح کے معلوماتی سیشنز کے انعقاد کے لیے GLOF-II پروجیکٹ کی شکر گزار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہاڑی مسکن میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہم فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ بنیں اور وسائل تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کریں۔ اگر حکومت کی طرف سے بھی ہمارے خدشات کو دور کیا جائے تو ہم حوصلہ افزائی کریں گے۔تقریب کا اختتام کے پی ریسکیو 1122 ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی ایک فرضی مشق کے ساتھ ہوا جس میں قدرتی آفات کے دوران زخمی اور بے ہوش افراد کو فرسٹ ایڈ کی فراہمی کا عملی مظاہر ہ کیا گیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات