داد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔شہر کے تر قیا تی منصو بے
پشاور کا شہری در جہ بڑ ھا نے کے لئے صو بائی حکومت نے پشاور اپگریڈیشن پلا ن کے تحت کئی اہم منصو بے شروع کئے ہیں اور کئی بڑے منصو بے مو جو د ہ ما لی سال کے اندر روبہ عمل لائے جا رہے ہیں اخبارات میں آنے والی خبروں کے مطا بق وزیر اعلیٰ محمود خان نے اس سلسلے میں خصو صی ہدایات دی ہیں کہ پشاور میں شہری سہو لیات کے منصو بوں کی تکمیل میں کوئی کو تا ہی نہ کی جا ئے کام کی رفتار کے ساتھ کام کے معیار کو بھی پیش نظر رکھا جا ئے حکومت کی طرف سے فنڈ فراہمی، کیش فلو میں کوئی کمی نہیں آئیگی تر قیا تی منصو بوں کے ساتھ ساتھ حکومت سما جی برائیوں سے بھی شہر کو پا ک کرنے پر سنجیدہ گی کے ساتھ کام کر رہی ہے نشے کے عادی افراد کی گرفتاری اور علا ج کے ذریعے ان کی بحا لی کے جا مع منصو بے پر کام ہو رہا ہے شہر کی انتظا میہ نے پیشہ ور بھکا ریوں کے خلا ف اپنی مہم میں بھکا ریوں کے کئی اڈوں پر چھا پہ مارا ہے بھکا ریوں کے پیشے سے بھتہ لینے والے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے کا سلسلہ جا ری ہے ایک بڑا کام یہ بھی ہو رہا ہے کہ رہا ئشی بستیوں کے اندر غیر قا نونی تجا رتی سر گر میوں پر پا بندی کے قانون پر عملدر آمد کے لئے مقا می انتظا میہ کو متحرک کیا گیا ہے اس حوالے سے حکومتی ہدایات بھی مو جو د ہیں، قواعد و ضوابط بھی مو جو د ہیں عدالتی احکا مات کا پورا ریکارڈ دستیاب ہے لیکن رہا ئشی بستیوں میں کلینک، ہاسٹل، سکول، کا لج اور یونیورسٹیوں کے کیمپس لا ئے گئے ہیں چراغ تلے اندھیرا کے مصداق حکومت کی نا ک کے نیچے یہ سب کچھ ہو رہا ہے اور قانون خا مو ش ہے تا ہم خا مو شی کو توڑ تے ہوئے ڈویژن اور ضلع کی انتظا میہ کو متحرک کیا گیا ہے اس پر کا م جا ری رہا تو شہریوں کی جا ن میں جا ن آئیگی اور رہا ئشی بستیوں سے تجا رتی سر گر میوں کا صفا یا ہو جا ئے گا پشاور کا نقشہ جس منصو بے نے بدل کر رکھ دیا ہے اور با ہر سے شہر آنے والوں کو خوش گوار حیرت میں ڈال دیا ہے وہ بی آر ٹی کا منصو بہ ہے اس منصو بے نے شہر کو ٹرانسپورٹ کی صاف ستھری سہو لت مہیا کی ہے اور پشاور کو دنیا کے تر قی یا فتہ شہروں کی صف میں جگہ دی ہے نئے منصو بے کے تحت بی آر ٹی کے فیڈر روٹوں پر کام ہورہا ہے جی ٹی روڈ کے ساتھ پبی تک بی آر ٹی کا فیڈر روٹ تکمیل کے مرا حل میں ہے بسیں بھی پشاور پہنچ گئی ہیں، ورسک روڈ، چارسدہ روڈ، اور جمرود روڈ کے فیڈر روٹوں پر کام مکمل ہونے کے بعد تما م نواحی بستیوں کو شہر کے مر کزی راستوں کی طرح بی آر ٹی کی سہو لت مل جا ئیگی ایک بڑا منصو بہ حیات اباد ٹریل کے نا م سے آیا ہے اس میں جا کنگ ٹریک، سائیکل ٹریک، ٹک شاپ، واش روم، لائبریری، چلڈرن پارک، بیڈ منٹن اور باسکٹ بال کورٹس بھی رکھے گئے ہیں 6کلو میٹر کے اس ٹریل کی لا گت 80کروڑ روپے ہو گی ایک اہم منصو بہ اندرون شہر سڑکوں اور گلیوں کی کشاد گی اور تزئین وارائش کا ہے اس منصو بے کے تحت کا بلی در وازے سے چوک یاد گار، گھنٹہ گھر سے ہشتنگری اور اندر شہر سے آسامائی تک گذر گا ہوں کی سجا وٹ اور خوبصورتی میں اضا فہ کیا جا ئے گا شہر کے مضا فات میں با چا خان چوک، سکیم چوک، شاہی باغ، وزیر باغ اور چارسدہ روڈ کی تو سیع وارائش بھی اس منصوبے کا حصہ ہے نیز گورا قبرستان سے حیات اباد کی طرف جا تے ہوئے جو بستیاں آتی ہین ان کو ٹاون سے ملا نے کے لئے 6رابطہ سڑ کوں کی تو سیع بھی منصو بے میں شا مل ہے اس طرح پا و کہ، سوڑیزئی، ریگی اور قریبی دیہات کے باسیوں کو ٹرانسپورٹ کی بہتر سہو لتیں ملینگی شہری منصو بہ بندی جدید دور میں اعلیٰ تعلیم کے نصاب میں شا مل ہے، انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے علا وہ عام یو نیورسٹیوں کے شعبہ ہائے جعرافیہ میں بھی اربن پلا ننگ کا کورس پڑھا یا جا تا ہے اگر جدید دور کے تقا ضوں کے مطا بق شہری منصو بہ بندی پر عمل کر کے پشاور شہر اور اسکی نو احی بستیوں کو ٹرانسپورٹ اور دیگر شہری سہو لتوں کے مر بوط نظا م سے منسلک کیا گیا تو یہ مو جو دہ حکومت کا بڑا کار نا مہ ہو گا۔