چترال کے عوامی حلقوں نے بیرونی فنڈ سے چلنے والی سی ڈی ایل ڈی کے چھوٹے چھوٹے دیہی ترقی کے پراجیکٹوں کو گزشتہ چھ ماہ سے بند رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) چترال کے عوامی حلقوں نے بیرونی فنڈ سے چلنے والی سی ڈی ایل ڈی کے چھوٹے چھوٹے دیہی ترقی کے پراجیکٹوں کو گزشتہ چھ ماہ سے بند رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چترال جیسے دور افتادہ اور پہاڑی علاقے میں میں کام کا سیزن چھ مہینوں پر محیط ہے جہاں ماہ نومبر سے مارچ کے آخر تک بارش اور برفباری سے کام ممکن نہیں ہوتا اور سی ڈی ایل ڈی کے کام میں مزید تاخیر سے ورکنگ سیزن ہاتھ سے نکل جائے گی۔ متعدد لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کے چیرمین عبدالغفار، اسلام اکبر الدین اور دوسروں نے ایک مشترکہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ سی ڈی ایل ڈی نے گزشتہ کئی سالوں سے دیہی ترقی میں اہم کردار کردیا ہے جس کے ذریعے ترقی کے مختلف سیکٹرز میں چھوٹے اسکیل پر ترقیاتی کام کمیونٹی کے ہاتھوں انجام پاتے ہیں لیکن گزشتہ ایک سال سے مختلف وجوہات کی بنا پر اس کے نئے منصوبوں کے لئے فنڈز کا اجراء بند ہے جبکہ دیہی تنظیموں نے تمام ضوابط اور شرائط پوری کرکے بے چینی سے انتظارمیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بغیر کسی خاص یا ٹھوس وجہ کے سی ڈی ایل ڈی کے دیہی منصوبوں کو معرض التوا میں ڈالنا اس علاقے کے غریب عوام کے ساتھ ذیادتی ہے جوکہ پہلے ہی پسماندگی اور غربت سے دوچار ہیں اور اس سال کی غیر معمولی سیلاب اور بارشوں نے ان کے لئے مزید مشکلات پید اکردی ہیں اور کئی علاقے اب بھی ابپاشی اور ابنوشی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ انہوں نے یورپین یونین کے پاکستان میں نمائندوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے فنڈز کی ریلیز کرانے کا اہتمام کرایا جائے تاکہ موسم سرما کی آمد تک وہ اپنے کام پایہ تکمیل کو پہنچا سکیں۔