داد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔تائیوان اور عرب
گرم خبریں آرہی ہیں کہ عرب دنیا پر ایک بار پھر جنگ کے بادل منڈ لا رہے ہیں تائیوان میں نیا محاذ جنگ بھی کھلنے والا ہے سال 2022کے دوران یو کرین جنگ کے بعد ان دو خطوں میں مزید جنگوں کا جال بچھا یا گیا تو ایشیا میں امن کے فاختہ کو سر چھپا نے یا پا وں ٹکا نے کی جگہ نہیں ملے گی اگر بلا تبصرہ خبروں میں آنے والے واقعات پر نظر دوڑا ئی جا ئے تو امریکی ایوان نما ئندگان کا نگریس کے سپیکر نینسی پلو سی ایشیاء کے متنا زعہ دورے پر تائیوان آنے سے پہلے عوامی جمہوریہ چین نے تائیوان کے ساتھ تجا رتی تعلقات ختم کر کے 2000تائیوانی کمپنیوں کے 3200اشیاء کی درآمدپر پا بندی لگائی اور 35تائیوا نی تا جروں کو پابندی کا نشا نہ بنا یا اس کو معا شی طریقے سے تا ئیوان پر وار کرنے کا حر بہ قرار دیا جا رہا ہے نینسی پلو سی نے تائیوان کو یو کرین بنا نے کے لئے ایک خفیہ مشن پر تائیوان کا دورہ کیا ہے دورے کا مقصد تائیوان کو چین سے کا ٹنے کے لئے دفاعی معا ہدے کی راہ ہموار کرنی ہے پھر امریکی میزائیل سسٹم تائیوان میں نصب ہونگے امریکہ نے زور دے کر یہ بات کہی ہے کہ وہ ایشیا ئی بحرالکا ہل میں اپنی سمندری، فضا ئی اور زمینی مو جود گی کو مزید وسعت دے گا عوامی جمہوریہ چین نے خبر دار کیا ہے کہ امریکہ نئی جنگ کی تیاری کر رہا ہے تائیوان چین کا حصہ ہے اور چین اس کا دفاع کرنا جا نتا ہے، امریکہ کو یہ مہم جو ئی مہنگی پڑے گی چین اینٹ کا جواب پتھر سے دیگا عموما ً چین جا ر حا نہ بیان نہیں دیتا مگر تائیوان کا مسئلہ چین کے لئے بہت حساس معا ملہ ہے امریکہ کو بھی اس کا شدید احساس ہے پھر بھی امریکہ کی مجبوری ہے اس کی معیشت کا دارو مدار جنگ اور بد امنی پر ہے امریکہ کسی ملک میں جنگ کی آگ بھڑ کا کر پڑو سیوں کو اسلحہ فروخت کر تا ہے، سودی قرض دیتا ہے مختلف طریقوں سے تاوان وصول کر تا ہے اور اپنے کا رخا نوں کو چلا تا ہے جنگ نہ ہو تو امریکی معیشت بیٹھ جا تی ہے افغانستا ن، عراق، لیبیا، شام اور یمن کی جنگوں میں امریکہ نے کھر بوں ڈالر کما یا ہے تائیوان کی خبر کے ساتھ ہی دوسری خبر آئی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب اما رات نے ڈیڑھ سال پہلے امریکہ سے نیا اسلحہ خرید نے کا جو اعلا ن کیا تھا اس پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے دونوں عرب مما لک مل کر امریکہ سے 5ارب ڈالر ما لیت کا میزائیل ڈیفنس سسٹم خرید ینگے اس سلسلے میں ایک دفاعی معا ہدے پر دستخط ہو چکے ہیں اخباری دنیا کی خبروں سے جڑے رہنے والے قارئین کو پتہ ہے کہ 1959ء میں امریکہ نے سویت یو نین کے خلا ف یورپ میں میزائیل ڈیفنس سسٹم لا نے کا پرو گرام بنا یا تو سویت یو نین نے امریکی اقدام سے پہلے امریکہ کے پڑوس میں کیو با کی ساحل پر میزائیل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب کے لئے کیو با کے مرد آہن فیڈل کا سترو کو اعتما د میں لیا امریکی کو شش کی کا میا بی سے پہلے راتوں رات کیو با کی ساحل پر سویت یو نین کا میزا ئیل ڈیفنس سسٹم کام کرنے لگا اور پورا امریکہ سویت یو نین کے میزائیلوں کی زدمیں آگیا امریکہ کی شدید خواہش تھی کہ روس اور چین کے خلا ف مشرق یورپ، تر کی یا مشرقی وسطیٰ میں اپنا میزائیل ڈیفنس سسٹم نصب کرے یہ خواہش سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے خر چ پر پوری کر دی ہے اب نئی صدی کی دو بڑی جنگوں کے لئے سٹیج تیار ہو رہا ہے چین ایک ذمہ دار اور امن پسند ملک ہے مگر تائیوان میں امریکیوں کو فو جی اڈہ بنا نے نہیں دیگا اس طرح روس نے یو کرین میں امریکہ کے پاوں جمنے نہ دیا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں بھی امریکہ کا جینا حرام کر دے گا یہ نوشتہ دیوار ہے۔