اپر چترال کا رابطہ کسی بھی وقت ملک کے دیگر حصوں سے ریشن کے مقام پر منقطع ہوسکتا ہے جہاں دریا اونچے درجے کی طغیانی میں ہونے کی وجہ سے سڑک کٹ کر دریا میں گرنے کا عمل جاری ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) اپر چترال کا رابطہ کسی بھی وقت ملک کے دیگر حصوں سے ریشن کے مقام پر منقطع ہوسکتا ہے جہاں دریا اونچے درجے کی طغیانی میں ہونے کی وجہ سے سڑک کٹ کر دریا میں گرنے کا عمل جاری ہے۔ ریشن گاؤں کے شادیر میں آباد چھ گھرانے گھر خالی کرکے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہورہے ہیں جو کہ سڑک متاثرہ مقام کے قریب ہیں۔ سڑک کے کٹاؤ اور دریا برد ہونے کی صورت میں اپر چترال کی چار لاکھ کی ابادی اور گکگت بلتستان سے آنے والے ہزاروں سیاحوں کو سخت مشکلات درپیش ہوسکتے ہیں۔ملک کے دیگر حصوں میں کام کو کرنے والے مقامی لوگوں کی عید کے موقع پر بڑی تعداد میں واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر اپر چترال منظور آفریدی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ متاثرہ مقام کی مسلسل مانیٹرنگ میں مصروف ہے جبکہ منتقل کردی 15 گھرانوں کو راشن اور دوسرے ضروری اشیاء بھی فراہم کئے جارہے ہیں اور ریسکیو 1122 کو بھی چوکس کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت اضافے کی وجہ سے اپر چترال ضلعے کے دیگر وادیوں یارخون، تورکھو اور موڑکھو میں بھی سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔